مزاحمتی تحریک جنوبی شام سے پہلے سے زیادہ طاقتور واپس آ رہی ہے: عطوان

مزاحمتی تحریک جنوبی شام سے پہلے سے زیادہ طاقتور واپس آ رہی ہے: عطوان

?️

سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے کہا کہ شام میں مزاحمتی تحریک نے اسرائیل کے تمام حسابات کو تباہ کر دیا ہے اور اس کے جوابی حملے دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ تیز اور دردناک ہوں گے۔

رای الیوم کے ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے کہا کہ شام میں مزاحمتی تحریک نے اسرائیلی فوج کے خلاف عوامی مزاحمت کا آغاز کر کے امریکی-صیہونی محور کی تمام پیشگوئیاں ناکام کر دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت کا جواب دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ تیز اور تکلیف دہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:عطوان: شام کی قومی مزاحمت شروع ہو گئی ہے/ شام میں 2 اہم پیشرفت

عبدالباری عطوان نے اپنے تازہ تجزیے میں شام کے حالیہ حالات اور خاص طور پر صیہونی فوج کے بیت جن میں حملے اور اس پر شامی عوام کے ردعمل پر بات کی،انہوں نے ایک سال قبل کی پیشگوئی کا حوالہ دیا جب انہوں نے کہا تھا کہ شام کی قدیم تاریخ اور اس کی اسلامی وراثت سے ایک نئی عربی اور اسلامی مزاحمتی تحریک کا آغاز ہوگا۔ آج، اس پیشگوئی کی تیزی سے حقیقت بننا شروع ہوگئی ہے۔

عطوان نے کہا کہ شام کے جنوب میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی مداخلت، شامی عوام پر ظلم و تشدد، اور اسرائیلی حکام کی مسلسل اشتعال انگیز باتوں نے اس پیشگوئی کو مزید تقویت دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب اسرائیلی اقدامات، بشار اسد کی حکومت کی خاموشی، اور اقتصادی بحران کے ساتھ، اس بات کا اشارہ ہیں کہ مزاحمت کا آغاز قریب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ درست ہے کہ موجودہ عرب دنیا، خاص طور پر لبنان، شام اور غزہ میں، عربوں کی غیر فعال پوزیشن کی وجہ سے بہت تاریک ہے اور اپنی سب سے زیادہ تاریک حالت میں گزر رہی ہے، لیکن یہ صرف ایک عارضی دور ہے اور اس شرمناک اور غیر معمولی دور کے اختتام کی علامات بیت جن کے شہر سے جنوبی دمشق کے حرمون پہاڑ کے دامن میں سامنے آنا شروع ہو چکی ہیں۔

عطوان نے کہا کہ شام میں حالیہ تبدیلیاں ان کے لیے اور شام کے عظیم عوام کے لیے، جنہوں نے عربی شناخت اور ایمان کی گہرائی کو جانا ہے، حیرت انگیز نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں حکومت نے فلسطینی مزاحمت کو دمشق سے نکال دیا تھا اور ان کے دفاتر اور ہیڈکوارٹرز کو بند کر دیا تھا، حالانکہ ان کی علامتی اہمیت تھی۔ تاہم، مزاحمت اب جنوبی شام کے وسیع دروازے کے ذریعے پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور واپس آ رہی ہے۔

دشمن مزاحمتی تحریک کے جواب کے لیے تیار رہے

عبدالباری عطوان نے کہا: یہ کوئی راز نہیں ہے کہ شام کی قومی اسلامی جماعتوں اور حماس اور جہاد اسلامی کے درمیان نظریاتی اور فوجی تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں، جو لبنان میں مزاحمت کی سرزمین پر بنے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا مسلسل لبنان پر حملہ، حزب اللہ کے مقامات کو تباہ کرنے اور ان کے رہنماؤں اور کمانڈرز کو قتل کرنے کی کوششیں اور اسی طرح جنوبی شام، دمشق اور غزہ پر اس کا حملہ، دردناک ہیں، لیکن مزاحمت کا جواب جلد ہی آنے والا ہے اور یہ جواب دشمن کی توقع سے کہیں زیادہ تیز ہوگا۔

مزاحمت کا جواب اس وقت اور جگہ پر آئے گا جو دشمن کی توقعات سے مختلف ہو گا کیونکہ یہ انتقام ان لوگوں کی طرف سے لیا جائے گا جنہوں نے تاریخ میں ایک عظیم میزائل حملہ کیا تھا، جس نے تل ابیب اور حیفا کے قلب میں صہیونیوں کو سخت نقصان پہنچایا تھا، اور جو لوگ غزہ میں شہیدوں کے بیٹے اور نواسے ہیں جیسے یحیی السنوار، محمد الضیف اور اسماعیل ہنیہ۔

عبدالباری عطوان نے کہا کہ اس کے علاوہ ہمیں یمنیوں کے جرات مندانہ جواب کا بھی ذکر کرنا چاہیے، جو سپرسونک میزائل اور جدید ڈرونز کے ساتھ تھے، اور ہم مزید حیرتوں کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب اس بات کا غماز ہے کہ صہیونی رہنما اور امریکی نمائندے کتنے قلیل نظر ہیں اور ان کی حماقت کا عکاس یہ ہے کہ وہ لبنان کی حکومت اور فوج پر حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ حزب اللہ کے پاس سے ایک بھی گولی بھی نہیں چھینی جا سکتی۔

مزاحمتی تحریک کی قوت میں اضافہ

عبدالباری عطوان نے کہا کہ ہم سب کو یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ غزہ کی مزاحمت نے شکست نہیں کھائی ہے اور نتانیاہو اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کر پایا۔

انہوں نے کہا کہ القسام بریگیڈ، حماس کی فوجی شاخ، اور اسلامی جہاد کی تحریک نے غزہ کے دو تہائی حصے پر قبضہ کر رکھا ہے، ان کے اسلحے بدستور موجود ہیں اور ان کے جنگجوؤں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلسطینی-صہیونی تنازعہ کی سب سے طویل جنگ ہے اور مزاحمت جب تک اپنے تمام اہداف کو حاصل نہیں کر لیتی، رکنے والی نہیں ہے۔

عبدالباری عطوان نے کہا کہ مزاحمت کی ثابت قدمی اور صبر نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور کس نے سوچا تھا کہ فلسطینی مزاحمت دنیا کی سب سے بڑی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کو شکست دے سکتی ہے اور دو سال تک میدان میں رہ سکتی ہے، جبکہ دنیا کی سب سے بڑی فوجیں اس عرصے میں ہار جاتی ہیں اور ہتھیار ڈال دیتی ہیں۔ آج اسرائیلی دشمن سات محاذوں پر لڑ رہا ہے اور سب سے بڑا اور خطرناک محاذ یعنی شام بھی اس میں شامل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پھر بھی، صہیونیوں نے اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا، خاص طور پر لبنان اور فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں کو ختم کرنے میں وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ اسرائیل نے خود ہی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ اپنی جنگی صلاحیتوں کو بحال کر رہا ہے، ہنر مند میزائل تیار کر رہا ہے اور شام سے فوجی سازوسامان بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔

صہیونیوں کے لیے عطوان کا پیغام

عبدالباری عطوان نے صہیونیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا: آپ جو لوگوں کے خلاف لڑ رہے ہیں، جن کی جغرافیائی اور تاریخی جڑیں ہزاروں سال پہلے تک پہنچتی ہیں، کیا آپ واقعی سوچتے ہیں کہ آپ جیت جائیں گے؟ یہ صرف ایک دھوکہ ہے، کیونکہ یہ تمام قومیں بغیر کسی استثنا کے، تمام غاصبوں کو شکست دے چکی ہیں اور ایک بھی شکست برداشت نہیں کر سکتی۔

عطوان نے کہا کہ ہم صہیونیوں اور ان کے اتحادیوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگلا بڑا مقابلہ طویل اور وسیع ہوگا؛ اس جنگ میں جو آپ نے ایران کے ساتھ 12 دنوں میں کی، وہ اس کا ایک چھوٹا سا حصہ ہو گا۔ ایران اپنے جوہری منصوبے کو نہ طاقت سے چھوڑے گا نہ مذاکرات کے ذریعے، اور اب وہ اپنی فضائی دفاعی صلاحیت کو مزید تقویت دے رہا ہے۔ ایران مزید بالاسٹک میزائل اور سب میرین تیار کر رہا ہے، جن کی جنگی طاقت اور دقت حیرت انگیز ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ سب حقیقت ہے اور ہم اس کے ذرائع سے یقین رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:شام میں صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی گروہ میدان میں 

آخر میں، انہوں نے کہا: آپ جو ٹرمپ پر بھروسہ کرتے ہیں، وہ اب اوکرین کو چھوڑ چکا ہے اور جنوبی امریکہ کے ساتھ شدید جنگ میں پھنس چکا ہے۔ وہ اب اپنے لوگوں اور دنیا بھر میں نفرت کا سامنا کر رہا ہے، اور اگر اس کی صدارت کا دور مکمل بھی ہو جائے، تو آپ کے لیے کوئی بچاؤ نہیں ہو گا۔ وقت ہر چیز کا فیصلہ کرے گا۔

مشہور خبریں۔

یحییٰ السنوار نے صہیونی افسر سے کیا وعدہ تھا؟

?️ 17 دسمبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی سروس کے افسروں میں سے جان

امریکہ ایک جمہوری افغانستان بنانے میں ناکام رہا ہے: خلیل زاد

?️ 25 اکتوبر 2021سچ خبریں:افغانستان کے لیے سابق امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے

پاکستان امریکہ کی ایک ریاست ہے یا خودمختار ملک؟؛ رضا ربانی کی زبانی

?️ 29 جون 2024سچ خبریں: سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے امریکی کانگریس کی

پیلوسی کا طیارہ تائپہ کے ہوائی اڈے پہنچا

?️ 3 اگست 2022سچ خبریں:   خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ امریکی ایوان نمائندگان

وہ آنکھیں جنہیں میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی نظر آتی

?️ 3 فروری 2022سچ خبریں: 2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد 730,000 سے زیادہ

یونان اردوغان کے حملوں کا ہدف

?️ 3 ستمبر 2022سچ خبریں:  ہفتے کے روز ترک صدر نے ایک بار پھر یونان

پاکستان کی معاشی نمو 0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف

?️ 12 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے رواں مالی

افغانستان کی زمین پاکستان کےخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہورہی ہے، جان اچکزئی

?️ 11 دسمبر 2023کوئٹہ: (سچ خبریں) نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے