پاکستان میں رمضان ؛ سڑکوں کی سجاوٹ سے لے کر روزہ داروں کی دعوتِ طعام تک  

پاکستان میں رمضان ؛ سڑکوں کی سجاوٹ سے لے کر روزہ داروں کی دعوتِ طعام تک  

🗓️

سچ خبریں:پاکستان میں اجتماعی افطاری کی دعوت، خاص طور پر سڑکوں پر رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں کی ایک بہترین روایت ہے جو ملک کے شمال سے جنوب تک نظر آتی ہے۔  

رمضان المبارک کی اپنی خاص رسومات اور روایات ہیں جو اسے سال کے دیگر مہینوں سے ممتاز کرتی ہیں، دنیا بھر کے مسلمان رمضان المبارک کے آغاز پر ایک دوسرے کے ساتھ عبادات اور طاعات میں مشغول ہوتے ہیں۔
روزہ رکھنا مسلمانوں کے لیے روحانی پاکیزگی کا ایک دور ہے جس کے ساتھ مختلف دلچسپ ثقافتی روایات وابستہ ہیں، اور دنیا کے ہر خطے کے لوگ اپنے اپنے طور پر انہیں ادا کرتے ہیں۔ اس مہینے میں مسلمان طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں اور خاص عبادات اور رسومات کے ذریعے اپنے اتحاد کو مضبوط کرتے ہیں۔
رمضان المبارک غور و فکر، مغفرت کی دعا اور سماجی رشتوں کو مضبوط بنانے کا موقع ہے۔ روزہ داروں کے ذریعے مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں جو مسلم معاشروں کی ثقافتی تنوع اور دولت کی عکاسی کرتی ہیں۔
پاکستان میں رمضان   
پاکستان میں رمضان المبارک کا مہینہ کسی اور مہینے کی طرح نہیں ہوتا، دنیا کے سب سے بڑے مسلم ممالک میں سے ایک ہونے کے ناطے، یہ مقدس مہینہ پاکستان میں بڑے جوش و خروش، گہری روحانیت اور پکوان کی پرانی روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
رمضان سے پہلے ضرورت مندوں میں راشن کی تقسیم  
پاکستانی گھرانوں میں رمضان المبارک کی تیاریاں اس مہینے کے آغاز سے کئی ہفتے پہلے شروع ہو جاتی ہیں۔ گھروں کا ماحول رمضان کے روایتی کھانے بنانے کے لیے ضروری سامان کی خریداری کے جوش و جذبے سے بھر جاتا ہے۔
 پاکستانی کھانوں کی ماہر سمیمہ جمیل اپنے خیالات میں لکھتی ہیں کہ رمضان سے کئی ہفتے پہلے میری ماں اس مہینے کے لیے ضروری سامان خریدتی تھیں: دال، بھنی ہوئی سویاں، کھجور، روح افزا (گلاب کا شربت)، پراٹھے اور سموسے بنانے کے لیے آٹا، پکوڑوں کے لیے بیسن، کالے اور سفید چنے، اور چاول،تازہ چیزیں ہمیشہ اسی دن خریدی جاتی تھیں،اس مہینے کی تیاریاں خود رمضان جتنی ہی خوشی کا باعث ہوتی تھیں۔
وہ یہ بھی بتاتی ہیں کہ یہ خریداری صرف ذاتی استعمال کے لیے نہیں ہوتی تھی،پاکستانی خاندان رمضان کے مہینے میں ضرورت مندوں کے لیے خوراک کے پیکٹ تیار کرتے ہیں تاکہ اس مہینے میں کوئی بھوکا نہ رہے،ہم ہمیشہ غریب خاندانوں کے لیے خشک اشیاء کے پیکٹ تیار کرتے تھے اور رمضان سے پہلے انہیں تقسیم کر دیتے تھے۔
قرآن پاک کی تلاوت اور بھائی چارے کا مظاہرہ  
رمضان المبارک پاکستان کے مسلمانوں میں قرآن کا موسم بہار کے طور پر جانا جاتا ہے، رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی، پاکستان کے مختلف علاقوں میں روزہ دار نمازِ تراویح کے دوران قرآن پاک کے پارے اجتماعی طور پر پڑھتے ہیں۔
 یہ وہ مہینہ ہے جب پاکستان کے خدا پرست عوام، چاہے وہ کسی بھی مسلک، قوم یا قبیلے سے تعلق رکھتے ہوں، قرآن پاک کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اس آسمانی کتاب سے نفس کی پاکیزگی، گناہوں کی معافی، دنیا میں خودسازی اور آخرت کے لیے توشہ حاصل کرتے ہیں۔
پاکستان کے مذہبی رہنما اور دینی گروپ عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اتحاد، بھائی چارے اور یکجہتی کے ساتھ اس مقدس مہینے میں عبادت کریں اور اسلام دشمن عناصر اور وہ لوگ جو مسلمانوں کے درمیان نفاق اور فتنہ پھیلانا چاہتے ہیں، کے خلاف اتحاد کی بہترین مثال پیش کریں۔
افطار سے کچھ گھنٹے پہلے لوگوں کی مصروفیت  
افطار سے کچھ گھنٹے پہلے لوگوں کی مصروفیت دیکھنے کے قابل ہوتی ہے، بازار اور دکانیں افطار کے قریبی اوقات میں لوگوں سے بھر جاتے ہیں۔
رمضان المبارک کے خاص کھانے پاکستان میں عام ہیں۔ ایران کی طرح، پاکستان میں بھی زولبیا افطار کی مٹھائی اور رمضان کی خاص مٹھائی ہے نیز، مہمان نوازی کے اس مہینے میں، پاکستان کے مختلف علاقوں میں روزہ دار ضرورت مندوں اور معاشرے کے غریب افراد کو بھولتے نہیں ہیں اور ان کی مدد کر کے رمضان المبارک کو احسان اور تعاون کا مہینہ بنا دیتے ہیں۔
امام حسن کا دسترخوان؛ روزہ داروں کی اجتماعی دعوتِ طعام  
پاکستان میں اجتماعی افطاری کی دعوت، خاص طور پر گلیوں میں، رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں کی ایک بہترین روایت ہے جو ملک کے شمال سے جنوب تک نظر آتی ہے،ان دسترخوانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ افطار کے قریبی لمحات میں کوئی بھی راہگیر کسی نہ کسی دسترخوان پر پہنچ کر افطار کر سکتا ہے۔
پاکستان کے کچھ علاقوں میں یہ دسترخوان امام حسن کی دسترخوان کے نام سے مشہور ہیں اور اس کی وجہ عام لوگوں خاص طور پر ضرورت مندوں کی میزبانی ہے۔
پاکستان میں افطار کے یہ دسترخوان سب کے لیے ہوتے ہیں اور روزہ داروں کی دعوتِ طعام میں شیعہ اور سنی کا کوئی فرق نہیں ہوتا، افطار کے دسترخوانوں کے علاوہ، پاکستان کے کچھ شہروں میں سحری کے وقت بھی گلیوں میں دسترخوان بچھائے جاتے ہیں تاکہ اس الہٰی مہینے میں راہگیروں اور ضرورت مندوں کی میزبانی کی جا سکے۔
تاجروں کی جانب سے قیمتوں میں کمی  
حکومتی ادارے رمضان المبارک کے دوران بازاروں کی نگرانی کو بڑھا دیتے ہیں خاص طور پر مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے تاکہ عوام کی معاشی حالت بہتر ہو سکے،۔ تاجر بھی سبزیوں، گوشت اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کچھ کمی کر دیتے ہیں تاکہ غریب اور کم آمدنی والے طبقے کی مدد کر کے اس مہینے میں ثواب حاصل کر سکیں۔
پاکستان میں سیاسی اور سرکاری اداروں کی سرگرمیاں  
پاکستان کے سیاسی اور سرکاری اداروں کی سرگرمیاں رمضان المبارک کے دوران کم ہو جاتی ہیں نیز، سرکاری ملازمین کے کام کے اوقات بھی تبدیل ہو جاتے ہیں اور ملازمین عام دنوں کے مقابلے میں ایک گھنٹہ پہلے کام ختم کر دیتے ہیں۔
پاکستانی درزیوں کا نیا آرڈر نہ لینا  
عید الفطر پاکستان کے مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار ہے،عید سے کچھ دن پہلے، خاندان اپنی مالی استطاعت کے مطابق مختلف بازاروں اور دکانوں پر جاتے ہیں اور مٹھائی، جوتے اور نئے کپڑے خاص طور پر بچوں کے لیے خرید کر عید کا استقبال کرتے ہیں۔
رمضان المبارک کے اختتام پر پاکستان کے مسلمان اور خدا پرست عوام عید الفطر کو بڑے دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ مرد و عورت، بوڑھے اور جوان، شیعہ اور سنی، سب ہی کافی پہلے سے اس عظیم تہوار کو منانے کی تیاری کرتے ہیں۔
صبح سویرے وہ لوگ جو ایک ماہ کے روزے رکھ چکے ہوتے ہیں، شہر کی بڑی مساجد میں جمع ہوتے ہیں تاکہ عید کی نماز ادا کر سکیں،اس کے بعد وہ ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں اور خوش دلی سے کدورتوں کو بھلا کر عید الفطر کے جشن کے ساتھ ہی اپنی زندگیوں کو نیا رنگ و روپ دیتے ہیں۔
پاکستانی درزی عموماً عید الفطر سے دو ہفتے پہلے ہی کوئی نیا آرڈر لینے سے انکار کر دیتے ہیں کیونکہ چاہے وہ تین شفٹوں میں کام کریں، وہ اپنے تمام گاہکوں کے آرڈر پورے نہیں کر سکتے، یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عید الفطر پاکستانی عوام کے لیے کتنی اہمیت رکھتی ہے۔
عید الفطر کی سب سے بڑی اجتماعیت لاہور کی بادشاہی مسجد اور اسلام آباد کی فیصل مسجد جیسی مساجد میں ہوتی ہے جہاں لاکھوں افراد عید کی نماز میں شریک ہوتے ہیں۔ نیز، پاکستانی حکومت اس عظیم اسلامی روایت کی قدر کرتے ہوئے عید الفطر کے موقع پر 3 سے 6 دن کی چھٹیاں دیتی ہے اور بہت سے پاکستانی خاندان اس موقع کو سفر کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
گلیوں کی سجاوٹ اور مساجد و گزرگاہوں کی روشنیاں دیگر کام ہیں جو پاکستانی عوام عید سعید الفطر کے موقع پر کرتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ عید کے دن خوشیاں دیگر مسلمانوں کے ساتھ بانٹنی چاہئیں۔ عید الفطر ان تہواروں میں سے ایک ہے جو اہل سنت اور شیعہ دونوں کے ہاں محترم ہے اور دونوں گروہ اسے شاندار طریقے سے منانے کے لیے مل کر کوشش کرتے ہیں۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں کچھ خاص رسومات ہیں جو لوگ عید سعید الفطر کے موقع پر ادا کرتے ہیں۔ مثلاً، پاکستان کے شمالی علاقوں میں خاندان مختلف قسم کی مٹھائیوں سے بھرے دسترخوان سجاتے ہیں۔
لوگ کوشش کرتے ہیں کہ ایک دوسرے کے گھروں میں جائیں اور میزبانوں کے مبارک دسترخوان پر کچھ دیر بیٹھیں، پھر مصافحہ کریں اور دیگر خاندانوں سے ملنے جائیں۔ اس طرح، عید الفطر کے دن لوگ عموماً اپنے تمام رشتہ داروں سے ملتے ہیں۔ نیز، بچے اس دن بڑوں سے عیدی وصول کرتے ہیں جو نئے اور بغیر استعمال کیے ہوئے نوٹ ہوتے ہیں، اس لیے عید الفطر کا تہوار بچوں کے لیے دگنی لذت کا باعث ہوتا ہے۔

مشہور خبریں۔

ویکسین کی مساوی تقسیم یقینی بنانے کی کوشش کی جائے

🗓️ 6 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ ورلڈ لیڈر سمٹ

پاک ترک دفاعی تعاون

🗓️ 26 جنوری 2021برادر مسلم ملکوں پاکستان اور ترکی کے درمیان بیشتر علاقائی اور بین

جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مقرر

🗓️ 12 نومبر 2023پشاور: (سچ خبریں) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد

ایرانی صدر کا دورۂ لاطینی امریکہ اور عالمی میڈیا

🗓️ 22 جون 2023سچ خبریں:ایرانی صدر کے لاطینی امریکہ کے دورے سے متعلق کیے جانے

فرانس میں تیونس نژاد شہری کا پولیس خاتون پر حملہ، پولیس اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئیں

🗓️ 24 اپریل 2021پیرس (سچ خبریں)  فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کل جمعہ کی شام

500 سے زائد طلبہ نے پاک فوج کی مشقوں کا مظاہرہ دیکھا

🗓️ 8 مارچ 2021راولپنڈی(سچ خبریں )بہاولپور کور کے زیر اہتمام پاک فوج کی ٹریننگ مشقوں

بحرینی عوام کے آل خیلفہ اور صیہونیوں کے خلاف مظاہرے

🗓️ 16 اپریل 2022سچ خبریں:بحرینی عوام نے فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے

کیا ٹرمپ یوکرین کے بحران کو 24 گھنٹوں میں حل کر سکتے ہیں؟

🗓️ 18 نومبر 2024سچ خبریں:امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے