کراچی: (سچ خبریں) سینیئر اداکارہ صبا حمید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کبھی فلم انڈسٹری اور سیاست کو چلنے ہی نہیں دیا گیا، جس وجہ سے دونوں شعبوں میں نئے لوگ نہیں آسکے اور دونوں انڈسٹریاں آگے نہیں بڑھ سکیں۔
صبا حمید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’گپ شب‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے سیاست اور شوبز سمیت ڈراما انڈسٹری پر بھی کھل کر بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے ابھی سے ہی فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ انتخابات میں کس پارٹی یا لیڈر کو ووٹ دیں گی۔
انہوں نے مداحوں سمیت تمام افراد پر زور دیا کہ وہ بھی انتخابات میں لازمی حصہ لیں اور ووٹ کاسٹ کریں۔
پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے ہدایت کاری کم کی ہے لیکن انہیں اداکاری سے زیادہ ہدایت کاری میں مزہ آتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جب تک سماج میں خواتین پر ظلم ہوتا رہے گا، وہ مظلوم بنیں گی، تب تک ایسے ہی موضوعات پر ڈرامے بنائے جاتے رہیں گے۔
صبا حمید کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لوگ کہتے ہیں کہ جو کچھ ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے، وہی سماج میں ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ڈراموں میں وہی کچھ دکھایا جاتا ہے جو سماج میں ہو رہا ہوتا ہے۔
ان کے مطابق ان کا خیال ہے کہ ابھی فوری طور پر ڈراموں کے موضوعات تبدیل نہیں ہو سکتے، مزید کافی وقت تک خواتین کو مظلوم دکھایا جاتا رہے گا۔
ڈراما اور فلم انڈسٹری پر بات کرتے ہوئے سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری ابھی چلنا سیکھ رہی ہے لیکن اسے چلنے ہی نہیں دیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری 1980 میں زوال پذیر ہونا شروع ہوئی اور تقریباً سال 2000 تک ختم ہوگئی، پھر وہ دوبارہ اٹھی اور ابھی پاؤں پاؤں چل رہی ہے، اسے چلنے دیا جانا چاہیے۔
صبا حمید کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری کو چلنے ہی نہیں دیا جاتا تو نئے لوگ کہاں سے آئیں گے؟
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اسی طرح سیاست کو بھی چلنے ہی نہیں دیا جاتا تو وہاں بھی نئے لوگ کیسے آئیں گے، دونوں شعبوں کو چلنے دیا جاتا تو وہاں بہت سارے نئے لوگ آتے اور تبدیلیاں نظر آتیں۔
انہوں نے مثال دی کہ پاکستانی ڈراما انڈسٹری کو کبھی نہیں روکا گیا، اسے ہمیشہ چلنے دیا گیا، جس وجہ سے آج وہ کافی آگے ہے، وہاں بہت سارے نئے لڑکے اور لڑکیاں آچکی ہیں۔
ان کے مطابق ڈراما انڈسٹری کی طرح فلم انڈسٹری اور سیاست کو بھی چلنے دیا جائے، تاکہ وہاں نئے لوگ آسکیں۔
صبا حمید کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستانی فلم انڈسٹری، بھارت کی انڈسٹری کے برابر ہوا کرتی تھی لیکن آج ہم بولی وڈ اور ہولی وڈ سے مقابلہ نہیں کر سکتے، وہ بہت آگے نکل چکے ہیں۔
مشہور خبریں۔
2021 کی سب سے بڑی کامیابی نیتن یاہو کو ہٹانا تھا:گانٹز
دسمبر
ناراض صہیونی مظاہرین کا نعرہ، نیتن یاہو قاتل ہے
نومبر
توشہ خانہ 2 کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر
ستمبر
ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں، جہاں معاملات پر غور اور مجموعی سیاسی حل سامنے آئے، مولانا فضل الرحمٰن
جنوری
شمالی وزیرستان میں جھڑپ میں 4 جوان شہید، 13 دہشت گرد ہلاک
مارچ
جان نکال لیتے تو پروا نہ تھی لیکن تشدد کرنے والوں نے عزت پر ہاتھ ڈالا، اعظم سواتی
نومبر
غزہ کی صورتحال پر چین کا اظہار خیال
مئی
امریکا کا میزائل تجربہ ایک بار پھر ناکام
دسمبر