سچ خبریں:روسی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ یوکرائن کی خفیہ ایجنسیاں خود ہی اپنی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرائن کی انٹیلی جنس سروس مسلح گروہوں کے ذریعے خارکیف شہر کے اطراف میں واقع اپنی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کی سازش تیار کر رہی ہے، روسی وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہماری مسلح افواج نے وینیتسا کے قریب واقع یوکرائن فوج کے ایک ایئر بیس کو انتہائی اسمارٹ ہتھیاروں کےذریعے ناکارہ بنا دیا ہے،یادرہے کہ یہ صورتحال ایسے وقت میں جاری ہے جب نیٹو اور مغربی ملکوں نے اب تک یوکرائن کو رکنیت دینے کے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی ممالک روس یوکرائن جنگ میں براہ راست شریک نہیں ہورہے ہیں بلکہ یوکرائن کو اسلحے کی ترسیل نیز روس کے خلاف پابندیوں کے اعلان پر ہی اکتفا کیے ہوئے ہیں،روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ روس اور یوکرائن ایک قوم ہیں اور روسی فوجی در اصل اپنے وطن کا دفاع کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ روسی فوجی یوکرائن میں نیو نازی ازم کا خاتمہ کرکے دم لیں گے کیونکہ بقول ان کے نیونازی عناصر عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزارت جنگ کے ایک عہدیدار نے روس کے مقابلے میں نیٹو اور اس کے اتحادیوں کے دفاع کے بہانے، ایندھن پہنچانے والے ہوائی جہازوں سمیت مزید ساز و سامان اور فوجی روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ مزید پانچ سو فاضل فوجیوں کو یورپ میں نیٹو کی تقویت کی غرض س روانہ کیا جارہا ہے،مذکورہ عہدیدار کے مطابق امریکہ ایندھن پہنچانے والے کے سی ایک سو پیتنس طیارے یونان بھیج رہا ہے جبکہ فضائی آپریشن کے ماہرین کی ٹیمیں پولینڈ اور رومانیہ روانہ کی جارہی ہیں۔
یادرہے کہ روس نے پچھلے چندماہ کے دوران کئی بار مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع پسندی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے، امریکہ اور نیٹو کو سکیورٹی کی ضمانتوں کی فراہمی کے لیے تجاویز پیش کی تھی جنہیں مسترد کردیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کی دوبارہ درخواست اور مغربی ملکوں نے کئی ملین ڈالر کی امداد فراہم کیے جانے کے بعد روس نے چوبیس فروری سے مشرقی یوکرائن کی دو جمہوریاؤں دونیسک اور لوہانسک کی حمایت میں فوجی کارروائی شروع کی تھی جو تاحال جاری ہے۔