سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیموں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت کی غیر جمہوری پالیسیاں جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
میڈیا کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائیوں تنظیموں تحریک حریت جموں و کشمیر، جموں و کشمیر مسلم لیگ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر پیپلز لیگ، کشمیر تحریک خواتین، شباب امسلمین جموں کشمیر، جموں کشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ، یونائیٹد ریزسٹنس فورم، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم،جموںوکشمیر پیپلز موومنٹ اور سکھ انٹی لیکچول سرکل جموں و کشمیر نے سری نگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی آواز کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے کی مذموم پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑے پیمانے پر بلا جوازگرفتاریاں مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی جبر کا واضح ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی جابرانہ پالیسیوں نے بھارت کو ایک فسطائی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے سات دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں جس پر بھارت انہیں بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے ، بھارتی فوجیوں نے 1989 سے اب تک 96 ہزار 285 کشمیری شہید کیے ہیں۔
حریت تنظیموں نے اقوام متحدپر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کر دہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔
دریں اثنا، کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں بھارتی عدلیہ کے متعصبانہ طرز عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دفعہ370کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت عظمی بی جے پی اور آر ایس ایس کے اشاروں پرکام کر رہی ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگ مودی حکومت کے جبر اور بھارتی عدلیہ کے غیر منصفانہ فیصلوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہونگے اور وہ اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔