سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی پر شدید انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیئے آگے آنا چاہیئے ورنہ یہ مسئلہ کسی عالمی جنگ کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضۃ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے تنازعہ کشمیر کو عالمی امن اور خوشحالی کے لئے آتش فشاں سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ یہ تین ایٹمی طاقتوں چین، پاکستان اور بھارت کے درمیان گھرا ہوا ہے جن کے درمیان سرد جنگ کی صورت حال ہے جو تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس سنگین صورت حال کا تقاضا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے۔
حریت رہنما نے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لئے فسطائی بھارتی حکومت کے ظالمانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ظالمانہ اقدامات حریت پسند کشمیریوں کو جدوجہد آزادی سے روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں اور بھارت کو کشمیر میں اپنی اخلاقی شکست تسلیم کرنی چاہیے۔
بیان میں کہا گیا کہ کشمیر ی عوام کے گرد بدترین فوجی محاصرے کو مزید سخت کرنے سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوا بلکہ اس کے برعکس کشمیری عوام کو بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف متحد ہوکر پورے جوش و جذبے کے ساتھ جدوجہد کرنے کا موقع ملا۔
حریت رہنما نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے غیر منطقی اور غیر قانونی موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کوئی علاقائی مسئلہ نہیں اور نہ ہی اس کو فوجی طاقت سے حل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 1947ء میں تقسیم ہندکے نامکمل ایجنڈے کی صورت میں مکمل طور پر ایک سیاسی مسئلہ ہے لہذا اس کو کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے کر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے پرامن طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔
حریت رہنمانے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی کے باعث علاقے کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف کارروائی کریں اور طویل عرصے سے حل طلب اس تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں مدد دیں۔