سرینگر (سچ خبریں) بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ علاقے میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے متعدد مکانوں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا جبکہ پیلٹ اور آنسوگیس کے گولے فائر کرتے ہوئے ایک خاتون سمیت متعدد افراد کو زخمی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جمعہ کے روز پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں تباہی مچانے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے گزشتہ روز کاکہ پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔
فوجیوں نے آپریشن کے دوران دھماکہ خیز مواد سے دو رہائشی مکانوں کو تباہ اور متعدد دیگر کو نقصان پہنچایا تھا، بھارتی پولیس اور فوجیوں نے احتجاجی مظاہرین پر گولیاں، پیلٹ اور آنسوگیس کے گولے فائر کرکے ایک خاتون سمیت متعدد افراد کو زخمی کیا جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے، بھارتی پولیس نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے پر 10نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان پر بھارتی فورسز پر پتھرائو کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پولیس نے علاقے میں بھارت مخالف مظاہرے کی کوریج کرنے والے فوٹو جونلسٹس پر بھی حملہ کیا، غیر قانونی طور پر نظربند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے خوف ودہشت پھیلانے کو ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ قرار دیا۔
دریں اثناء مقبوضہ جموں و کشمیر کی مقامی سیاسی جماعتوں کے باخبر ذرائع نے صحافیوں کو بتایا کہ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، محمد یوسف تاریگامی اور جی اے میر سمیت ان کے رہنماؤں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی 05 اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن کی بحالی کی خاطر ایک تحریک شروع کرنے کے لئے باہمی رابطے شروع کردیے ہیں۔
مقبوضہ علاقے کے یہ رہنما سمجھتے ہیں کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کی شناخت اور ثقافتی روایات کو مٹاکر ان کے سیاسی بیانیے کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ان رہنمائوں نے اپنے حالیہ بیانات اور ٹویٹس میں زور دیا ہے کہ وہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی طرف سے جموں و کشمیر پر ثقافتی جارحیت کو روکنے کے لئے اپنی آخری سانس تک لڑیں گے۔
جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار اور بلال صدیقی، جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ، جموں و کشمیر یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ، جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ سمیت دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہے اور وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کا سنجیدہ نوٹس لے۔
دوسری جانب بھارتی فوجیوں نے ہفتہ کو جنوبی کشمیر میں ضلع شوپیا ن کے علاقے چورکی گلی میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی شروع کی اور آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے بھارت کے ساتھ تجارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے مشروط کرنے کے پاکستان کی کابینہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت وقت حاصل کرنے کے لئے اکثر بین الاقوامی دباؤ کے تحت پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرتا رہا ہے اور وہ جموں و کشمیرپر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔