مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کے خلاف وادی نیلم میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کے خلاف وادی نیلم میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

?️

وادی نیلم (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کے خلاف وادی نیلم میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مقررین نے بھارتی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے، نہتے کشمیری عوام پر دہشتگردانہ حملوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے ممبر ممالک سے آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کا مطالبہ کیا گیا اور مظاہرین نے بھارتی ظالم حکومت کے خلاف اور آزادء کشمیر کے حق میں نعرے بازی۔

تفصیلات کے مطابق ریاست جموں کشمیر کے مقبوضہ حصے پر بھارت کے غیر قانونی، غیر آئینی فوجی قبضے اور بھارت کی ظالم دہشتگرد افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیری شہریوں کے قتل عام، گرفتاریوں، ریاست میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازشوں کے خلاف سیز فائر لائن کے قریب ضلع نیلم ویلی کے صدر مقام اٹھمقام میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بھارت مخالف مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات کو مسترد کرنے،اقوام متحدہ سے حق خودارادیت کے مطالبات درج تھے۔

کشمیری مظاہرین بھارتی حکومت، قابض دہشتگردافواج کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے، بھارت مخالف مظاہرین بھارتیو غاصبو جموں کشمیر چھوڑ دو اور خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے۔، بنتل شھداء چوک سے نکلنے والی ریلی کی قیادت پاسبان حریت ضلع نیلم کے صدر شرافت حسین ملک، سماجی کارکن سید سلطان پیرزادہ، محمد ایمل فرزام، محمد فیاض خان، عبدالروف، خلیل الرحمان، عبدالحئی اور عدیل احمد نے کی۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماؤں نے کہا کے مقبوضہ ریاست کے عوام گزشتہ تہتر برسوں سے تسلسل کے ساتھ بھارتی جبری حاکمیت کے خلاف تاریخ ساز جدوجہد کررہے ہیں۔

کشمیری عوام بھارت کے فوجی قبضے سے آزادی،انصاف اور حقوق کی بازیابی کیلیئے لاکھوں شہریوں کی قربانی پیش کرچکے ہیں، دنیا اس بات کو تسلیم کرچکی ہے کے جموں کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پر کوئی بھی فریق یک طرفہ طور پر کوئی فیصلہ مسلط نہیں کرسکتا۔

مقررین کا کہنا تھا کے 5 اگست 2019 کو حکومت ہند نے عالمی اصولوں اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست کے عوام پر جبری قوانین لاگو کیئے جنہیں کشمیری عوام کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

مقررین نے کہاکہ وقت آن پہنچا ہے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے ممبر ممالک مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے اپنا آئینی کردار ادا کریں۔

جموں کشمیر کے عوام اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کیلئے آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مقررین نے اسلام اور آزادی کیلیئے جانیں قربان کرنے والے شہدآء کرام کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کے کشمیری عوام کی جدوجہد ہر صورت کامیاب ہوگی، بھارت مخالف احتجاجی مظاہرین نے ضلعی صدر مقام میں مرکزی شاہراہ پر مارچ کرتے ہوئے لاری اڈے تک ریلی نکالی۔

مشہور خبریں۔

پاکستان اور روس کے مابین تعلقات بتدریج مستحکم ہوئے ہیں: وزیر خارجہ

?️ 24 فروری 2022ماسکو(سچ خبریں) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہناہے کہ پاکستان

امریکی مسلمانوں کے خلاف تشدد میں 70 فیصد اضافہ

?️ 31 جولائی 2024سچ خبریں: امریکن اسلامک ریلیشنز ایڈووکیسی کونسل کے مطابق غزہ کے خلاف اسرائیلی

اسرائیل نے فرانس کے لبنان سے انخلاء کے منصوبے کو مسترد کیا

?️ 15 فروری 2025 سچ خبریں: لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے

ایران نے ہم سے فوجی مدد نہیں مانگی: پاکستانی وزیر دفاع

?️ 16 جون 2025سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسرائیلی ریژیم کے خلاف

کیا فواد چوہدری پر سفری پابندی حکومت کو مہنگی پڑ گئی؟

?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے اپنا نام

مولانا فضل الرحمن نے 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا یہ انکی سیاست ہے، سلمان اکرم راجا

?️ 7 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم

اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا تاثر زمین بوس ہوچکا۔ خواجہ آصف

?️ 22 جون 2025سیالکوٹ (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیل کے

فیس بک کا نام تبدیل کرنے سےکینڈین کمپنی کو بے حد فائدہ

?️ 30 اکتوبر 2021نیویارک(سچ خبریں)فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کی جانب سے فیس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے