سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ اس کشمیری نوجوانوں پر شدید ترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو عملی طور پر ایک میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے جہاں 10 لاکھ کے قریب تعینات بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوں کو اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت مانگنے پر بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کے اس حق کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں انہیں فراہم کی گئی ہے لیکن بھارت اسے دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج اور کشمیریوں کی آبادی کا تناسب 1:10ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں اپنی پرامن جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیریوں کو دبانے کے لئے اتنی بڑی تعداد میں بھارتی فوج کی موجودگی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول قائم اور لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو گیا ہے۔
حریت ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال معمول کی انسانی زندگی گزارنے کیلئے انتہائی ناسازگار ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کرنے میں مدد دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ زمینی حقائق تسلیم کرنے کے لئے بھارت پر دبائو بڑھائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے تاکہ تنازعہ کشمیر کو خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکے۔