سرینگر (سچ خبریں) بھارتی انتہاپسند حکومت نے مسلمانوں کے خلاف ایک نئی سازش کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی گجر بکروال برادری کو ان کی رہائش گاہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے اور ان کے خلاف طاقت کا استعمال کرکے انہیں اپنی زمینوں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے شوپیاں اور اس سے ملحقہ علاقوں میں گجر بکروال برادری کے افراد کی بے دخلی اور باوردی بھارتی اہلکاروں کی طرف سے ان کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیف آرگنائزر چودھری شاہین اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت مقامی لوگوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت انکی رہائش گاہوں سے محروم کر رہی ہے تاکہ یہا ں غیر کشمیری ہندوئوں کو آباد کیا جاسکے۔
انہوں نے بھارتی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گجر بکروال برادری کو متعصب ہندو انتظامیہ کی طرف سے زبردست دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ وسیع جنگلات سے متصل علاقوں میں اپنی آبائی اراضی پر اپنا قانونی اور جائز دعویٰ ترک کریں تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں آسانی سے آبادیاتی تبدیلی عمل میں لائی جاسکی.
چوہدری شاہین اقبال نے غیر قانونی اقدام کی براہ راست رپورٹنگ پر صحافتی برادری کے ساتھ قابض انتظامیہ کے بے رحمانہ سلوک کی بھی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں کی کا نوٹس لیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کی طرف توجہ مرکوز کرنا اقوام متحدہ کی اولین ذمہ داری ہے۔