سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے چار سالوں سے بھارت کی قید میں گرفتار شہید کشمیر محمد مقبول بٹ کے چھوٹے بھائی اور جے کے ایل ایف کے مرکزی قائد ظہور احمد بٹ پر مسلسل چوتھی مرتبہ پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے انہیں مزید دو سال کے لیے حراست میں رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ظہور احمد بٹ کی سزا میں اضافے کی اطلاع ملتے ہی جموں کشمیر کے طول و عرض میں غم و غصہ کی کیفیت دوڑ گئی آبائی گھر ترہگام کپواڑہ میں علیل ان کی 90 سالہ والدہ شاہ مالی بیگم ان کے بچوں اور اہلیہ میں تشویش پیدا ہو گئی۔
انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے خاندان کے سربراہ ظہور بٹ کو علاج کی خاطر فوری رہا کرکے گھر منتقل کیا جائے۔
واضح رہے کہ ظہور احمد بٹ جو پچھلے چار سال سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارت کی قید میں ہیں اور ان دنوں ڈسٹرکٹ جیل اننت ناگ میں اسیری کے شب و روز گزار رہے ہیں ان کو گزشتہ ایک ماہ سے صحت کی خرابی بالخصوص کھانسی اور بخار کا سامنا بھی ہے مگر حکام بالا بار بار کی مانگ اور درخواست کے باوجود ان کو طبعی معائنہ کے لیے معالج کے پاس لے جانا گوارہ نہیں کر رہی۔