سرینگر (سچ خبریں) بھارت کے یوم آزادی سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں اور بھارتی انتظامیہ نے 15 اگست سے پہلے درجنوں کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی سے قبل سیکورٹی کے نام پر درجنوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور سرینگر اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں جس کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجی، پولیس اور پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے سرینگر، بڈگام، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں نے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر حصوں میں گشت، گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ کشمیر ایک فوجی اور پولیس اسٹیٹ بند کر رہ گیا ہے جہاں محصور ہیں اور بھارتی فورسز انہیں ہراساں اور دہشت زدہ کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار اور فوجی بنکر پورے مقبوضہ علاقے میں ہر جگہ نظر آتے ہیں، سرینگر کے ایک اور رہائشی نے بتایا کہ موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں یا سڑکوں پرپید سفر کرنے والوں کو روک کر تلاشی لی جاتی ہے اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔