سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر سے سامنے آنے والی اطلاعات سے یہ واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیریوں کے عزم کو متزلزل کرنے کے لئے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اور اس طرح انہیں تحریک آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
بھارت کی اس سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری قتل عام، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے اور نوجوانوں پر تشدد اور ان کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے محاصروں اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل اور خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے کی اپنی مذموم کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کی لہر پھیلا رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ کم عمر کشمیری لڑکوں کو بدنام زمانہ کالے قوانین کے تحت گرفتار کر کے جیلوں اور عقوبت خانوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیری خواتین اور بچے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار ہیں اور مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں تعینات بھارتی فورسز اہلکار انہیں گرفتارکر کے تشدد و تذلیل کا نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے کشمیریوں کی مشکلات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں قتل عام اور غیر یقینی صورتحال کا سلسلہ بدستور جاری ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مسئلے کا بات چیت کے ذریعے پر امن نکالا جائے۔
نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے پارٹی چیئرمین نعیم احمد خان اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بند ی اور ان کی گرتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ ان کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔