سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی متعدد تنظیموں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکام ماہ رمضان کے احترام میں حریت رہنماؤں کو بلا قید و شرط رہا کرے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ اور آسیہ اندرابی سمیت تمام سیاسی نظربندوں کی بلا تاخیر اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہاکہ نظربندیاں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں اور بھارت کے پاس رمضان المبارک کے دوران حریت رہنمائوں کو گھروں یا جیلوں میں نظربند رکھنے کا کوئی اخلاقی یاقانونی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان سیاسی نظربندوں کی اکثریت کو عدالتوں میں ان کے خلاف مقدمات چلائے بغیر مسلسل نظربند رکھا جارہاہے اور جن کے خلاف عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں انکی نظربندی کو طول دینے کیلئے مختلف حیلے بہانوں سے انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالت میں پیش نہیں کیاجاتا۔
ادھر مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں کشمیریوں کے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد تک جدوجہد آزادی کو جاری رکھا جائے گا۔
یہ پوسٹر جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ، جموںوکشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی، کشمیر ریزسٹنس موومنٹ، کشمیر حریت یوتھ فورم، جموں و کشمیر جسٹس لیگ اور جموں و کشمیر جسٹس پیس انیشیٹو نے چسپاں کئے ہیں، پوسٹروں میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی فورسز نے ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں بلا اشتعال ایک ریستوران میں گھس کر مالک، ویٹروں اور وہاں کھانے پینے کے لئے آنے والے لوگوں پروحشیانہ تشدد کیا۔
فورسز اہلکاروں نے لوگوں کو گھونسوں اور لاتوں کا نشانہ بنایا، تشدد سے شدید زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کیلئے ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔