سرینگر (سچ خبریں) بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں تازہ ترین دہشت گردی کی کاروائیاں کرتے ہوئے 3 کشمیریوں کو شہید کردیا جس کے بعد بھارت مخالف احتجاج شروع ہوگیا جبکہ بھارتی فورسز اور شہریوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
کشمیر میڈیا سرویس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کا کہنا تھا کہ پلوامہ میں جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی جہاں فوجی اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ ہوئی۔
بھارتی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی اور جنگجووں کو ایک گھر میں محصور کرلیا اور اسی دوران 3 افراد کو مارا گیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔
دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے ایک گھر کو آگ لگا دی اور دوسری کو دھماکے سے اڑا دیا، یہ بھارتی قابض فوج کی خطے میں استعمال ہونے والی غیرپیشہ ورانہ تیکنیک ہے۔
بھارتی فوج کی کارروائی کے بعد ہونے والے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے پلوامہ میں کرفیو نافذ کردیا اور موبائل سروس میں انٹرنیٹ بھی کاٹ دیا، جس کا مقصد بھارت مخالف احتجاج کو روکنا اور احتجاج کی ویڈیوز کو پھیلنے سے روکنا ہے۔
پلواما میں بھارتی فوج کی کارروائی کے فوری بعد شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور بھارت مخالف نعرے لگائے گئے، مطالبہ کیا گیا کہ خطے میں بھارت اپنا تسلط ختم کرے، بھارتی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے فائر کیے تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے کئی افراد کو حراست میں لے لیا اور انہیں جبری طور پر اپنے سامنے بٹھادیا تاکہ انہیں جھڑپ کے دوران شیلڈ کے طور پر استعمال کریں۔
خیال رہے کہ گزشہ ہفتے انتظامیہ نے 11 کشمیریوں کو ان کی سرکاری نوکری سے برخواست کردیا تھا اور الزام عائد کیا تھا ان کا رابطہ مبینہ طور پر جنگجووں سے تھا۔
بھارتی فورسز کا کہنا تھا کہ نوکری سے برخاست کیے گئے افراد میں دو کشمیری ایک اعلیٰ سطح کے کمانڈر کے بیٹے اور دو پولیس اہلکار شامل تھے۔
گزشتہ ماہ بھی بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے قصبے سوپور کے علاقے آرام پورہ میں کارروائی کرکے 3 افراد کو قتل کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فورس نامعلوم افراد کے حملے میں پولیس کے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کے بعد علاقے میں کارروائی شروع کردی تھی۔
بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے 3 افراد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارت سے آزادی کے نعرے لگائے، اس سے قبل ہزاروں افراد نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل پر شدید احتجاج کیا تھا۔