مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کو دیئے گئے بھارتی بجٹ کو مسترد کردیا

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کو دیئے گئے بھارتی بجٹ کو مسترد کردیا

?️

سرینگر (سچ خبریں)  مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کو دیئے گئے بھارتی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہند اگر ہمیں دریاؤں کا استعمال خود کرنے دے گی تو ہمیں ان کا بجٹ نہیں چاہیئے اور نہ ہی ہم بھارتی بجٹ کے محتاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم خود ان پر بجلی پروجیکٹ تعمیر کریں گے اور بجلی فروخت کر کے جموں و کشمیر کو چلائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں جو مسائل پیدا ہوئے ہیں وہ دفعہ 370 سے نہیں بلکہ بندوق سے پیدا ہوئے ہیں جبکہ مذکورہ دفعہ ملک اور جموں و کشمیر کے درمیان ایک آئینی رابط تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق عمر عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز چینل کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو کے دوران کیا، موصوف کی حاضر جوابی اور اعداد و شمار کی بنیاد پر جوابات دینے کی وجہ سے اس انٹرویو کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے لیڈر نے جموں و کشمیر کا بجٹ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست سے زیادہ ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ بجٹ کو ایک طرف چھوڑیں ہمیں ہمارے دریاؤں کو خود استعمال کرنے دیں ہم خود ان پر بجلی پروجیکٹ تعمیر کریں گے اور بجلی کو بیچیں کر جموں و کشمیر کو چلائیں گے اور ہمیں پھر آپ کا بجٹ نہیں چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر جموں و کشمیر کا بجٹ زیادہ ہے تو جموں و کشمیر کئی شعبوں میں ملک کی بعض ریاستوں سے آگے بھی ہے۔

موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دفعہ 35 اے میں تصحیح کرنے کی ضرورت تھی لیکن اس کو ہرگز ہٹانا نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ دفعہ ہٹانے کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ اب جموں و کشمیر میں ترقی ہوگی کشمیری مہاجر پنڈت واپس وطن لوٹیں گے لیکن دو برس بیت گئے کہیں بھی کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جا رہے ہیں وہ سب سابق حکومتوں کے دور میں منظور ہوئے تھے، عمر عبداللہ نے کہا کہ دفعہ 370 کے متعلق عدالت عظمیٰ میں ہماری عرضی پر اب تک کوئی سنوائی نہیں ہوئی جس میں کورونا وبا بھی کسی حد تک ذمہ دار ہے تاہم ہمیں یقین ہے ہمارا کیس آئینی و قانونی طور پر بہت مستحکم ہے۔

جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق پر بات کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ ہم ہندوستان کی کشتی میں سوار ہوئے تھے لیکن کشتی میں سوار ہوتے وقت جو ہم سے وعدے کئے گئے ملک ان سے مکر گیا ہم سے کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر جب تک بھارت کا حصہ رہے گا تب تک آئین کے تحت اس کی خصوصی پوزیشن رہے گی، ہمیں یہ نہیں کہا گیا تھا کہ یہ وعدے 70 یا 80 برس بیت جانے کے بعد ختم ہوں گے۔

جموں و کشمیر پولیس کے حالیہ حکمنامے کہ سنگ بازی و دیگر امن و آشتی کے معاملات میں ملوث لوگوں کو پاسپورٹ و نوکریاں نہیں ملیں گی، کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہا کہ مجھے 234 دنوں تک نظر بند رکھا گیا اور میری نظر بندی کو جائز قرار دینے کے لئے جو پولیس نے کیس تیار کیا اس میں کہا گیا کہ میں لوگوں کو ووٹ ڈالنے پر تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں، کل یہی کسی نوجوان کے ساتھ ہوگا جس کی وجہ سے وہ نوکری سے محروم ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جب ایک ایگزیکٹو حکمنامے پر کام چلانا ہے تو عدالت کی کیا ضرورت ہے۔

مشہور خبریں۔

پنجاب حکومت گری تو سب کو نقصان ہوگا

?️ 29 اگست 2021لاہور(سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء اور اسپیکر پنجاب

شمالی عراق پر حملے پر بغداد میں ترک سفارت خانے کا ردعمل

?️ 21 جولائی 2022سچ خبریں:     بغداد میں ترک سفارت خانے نے آج جمعرات 21

ایرانی ڈرون، فوجی صنعت میں ایک انقلاب

?️ 7 جنوری 2025سچ خبریں: عبرانی زبان کے اخبار Kalcalist نے اپنی ایک رپورٹ میں

موت اور خون کا دن؛ غزہ کے بچوں نے عید کے کپڑوں کی جگہ کفن پہنا

?️ 1 اپریل 2025سچ خبریں: اس سال کی عید الفطر، پچھلے سال اور شاید کئی

حماس شکست سے بہت دور ہے: صہیونی میڈیا

?️ 25 جنوری 2024سچ خبریں:خان یونس میں حالیہ شدید لڑائی کے بعد، عبرانی میڈیا نے

شامی صدر کی ریڈ کراس کمیٹی سے اپیل

?️ 10 مئی 2022سچ خبریں:شامی صدر نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ

لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو ایک ہفتے میں بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم

?️ 2 اکتوبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے ریجنل پولیس افسر (آر پی او)

پریانتھا کمارا قتل کیس:عدالت نے پہلے ملزم کو سزا سنا دی

?️ 21 جنوری 2022گوجرانولہ (سچ خبریں) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پریانتھا کماراقتل کیس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے