سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کا چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اب قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی اور نہ ہی بھارت اب قانون کے مطابق چل رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارت کا چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آئین کے نہیں بلکہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کے ایجنڈے کے تحت چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پی ڈی پی کے ارکان کو لالچ اور دھمکیاں دیکر پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی کے یہ ریمارکس مبینہ منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سرینگر دفتر میں پانچ گھنٹوں تک ان کی پوچھ گچھ کے بعد سامنے آئے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ای ڈی جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کو مجھے ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور مودی حکومت مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پاسپورٹ کے حق سے بھی انکار کیا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی نے ای ڈی کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد جمرات کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ بھارت میں اختلاف رائے کو جرم بنایا گیا ہے اور این آئی اے، سی بی آئی اور ای ڈی جیسی بھارتی ایجنسیوں کو حزب اختلاف کو خاموش کرانے کے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ بھارتی حکومت مخالف کرنے والوں کو بغاوت یا منی لانڈرنگ جیسے الزامات کی زد میں لا رہی ہے اور بھارت آئین کے ذریعے نہیں چل رہا بلکہ یہاں ایک مخصوص سیاسی جماعت کا ایجنڈہ نافذ ہے۔