سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں، کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے سخت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور یہ کرفیو 17 مئی کی شام 7 بجے تک جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق تازہ ترین آرڈر کے مطابق اس بار کورونا کرفیو پہلے کے مقابلے میں سخت ہوگا اور اس دوران صرف میڈیکل اور کھانے پینے جیسی ضروری خدمات ہی کھولنے کی اجازت ہوگی۔
اس دوران 25 سے زائد افراد کو شادی کی تقاریب میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی، اس سے قبل کورونا کرفیو کی مدت 10 تاریخ کو صبح سات بجے تک ختم ہونے والی تھی۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام کو اپنے محبوب رہنما محمد اشرف صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے اورا ن کے لئے دعائیہ تقاریب منعقد کرنے سے روکنے کے لئے مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے پر بھارتی قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جموں کی ادھمپور جیل میں محمد اشرف صحرائی کے دوران حراست قتل کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے زیر نگرانی اعلیٰ سطح پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس جیل میں گزشتہ چارسال سے ہرسال ایک قیدی کو دوران حراست قتل کیا گیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ادھمپور جیل کو بدترین انٹروگیشن سینٹرمیں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں قیدیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ترجمان نے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کی مسلسل حمایت کرنے پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔