سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو آج پھر سیل کر کے کشمیری مسلمانوں کو مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔
انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور مسجد کی انجمن اوقاف کے سربراہ میر واعظ عمرفاروق کو بھی گھر میں نظر کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتظامیہ نے آج صبح سویرے انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کو اطلاع دی کہ آج مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ انجمن کو ہدایت کی گئی کہ وہ مسجد کے دروازے مکمل طور پر بند رکھے۔ یہ مسلسل دوسرا جمعہ ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا۔
میر واعظ عمر فاروق کو 22ستمبربروز جمعہ چار برس سے زائد عرصے کی غیر قانونی نظر بند ی کے بعد رہا کر کے انہیں جامع مسجد میںنماز جمعہ ادا کرنے اور خطہ دینے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم انہیں گزشتہ جمعہ کو دوبارہ گھر میں نظر بند کیا گیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں جامع مسجد کو سیل اور میر واعظ کو دوبارہ نظر بند کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثنا قابض بھارتی انتظامیہ نے معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی الموسوی کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ انہیں نہتے فلسطینیوںپر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے نظر بند کیا گیا۔