اسلام آباد: (سچ خبریں) جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ سمیت عالمی رہنماؤںپر زوردیا ہے کہ وہ بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں غیرقانونی طورپر نظربند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے دونوں اداروں کے نام لکھے گئے خط میں کشمیری سیاسی قیدیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کو اجاگر کیا۔خط میں کہاگیا ہے کہ 5اگست 2019کو مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے پہلے اور بعد میں ہزاروں کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت نظربند کیا گیا۔
خط میں نظربند افراد کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی نشاندہی کی گئی جس میں تشدد، قید تنہائی، طبی سہولیات سے محرومی اور جنسی طور پر ہراساں کرنا شامل ہیں۔ شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور خرم پرویز جیسی اہم شخصیات کی صحت طویل عرصے تک نظربندی کی وجہ سے کافی حد تک بگڑ چکی ہے۔ تہاڑ جیل میں قیدیوں کو فون اور آن لائن ملاقات سے انکار جیسی حالیہ پابندیوں سے صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے۔
محمودساغر نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت اختلافی آوازوں کو خاموش کرانے اور سیاسی اور انسانی حقوق کے لئے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے قید و بند کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے جنیوا کنونشن کے تحت بھارت کی ذمہ دار ی کے باوجود ان خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی سطح پر جاری خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ڈی ایف پی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ نظر بندوں کے ساتھ انسانوں جیسے سلوک کو یقینی بنائے، خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔ پارٹی نے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے اقوام متحدہ اور او آئی سی پر زور دیا کہ وہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کے بحران کو حل کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔