سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے پاس زیر التوا ء تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
میڈیا کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مطالبے کو دبانے کے لیے اپنی جارحانہ اور پرتشدد پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1947 سے اب تک کم از کم پانچ لاکھ کشمیریوں نے بھارت سے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے جسے اس کے تاریخی پس منظر اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے کہا کہ کشمیر ایک انتہائی حساس مسئلہ ہے جس نے پورے جنوبی ایشیا میں امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق دیرینہ تنازعے کے حل کے بعد ہی قائم ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور نعیم احمد خان شامل ہیں جو بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے مظالم میں اضافہ کیاہے اور بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے تشدد اور تذلیل کے لیے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرکے تنازعہ کشمیر کو حل کرے تاکہ جنوبی ایشیا میںپائیدار امن قائم ہوسکے۔