جموں و کشمیر: (سچ خبریں)بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں پریس کلب آف انڈیا میں سیاسی نظربندوں کے بارے میں ایک سیمینار منعقد کیاگیا جس میں صحافیوں اور قانونی ماہرین کے علاوہ مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء اور یونائیٹڈ پیس الائنس کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے سیمینار میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی نمائندگی کی۔ انہوں نے سیمینار کے شرکا کو بتایا کہ کس طرح بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق پر حملہ کیا جا رہا ہے اور5اگست 2019 کے بعد کشمیری عوام کے سیاسی، جمہوری اور معاشی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں ۔
انہوں نے بھارتی سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش مشکلات اور مصائب سے نجات دلانے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ سیمینار سے بھارتی پارلیمنٹیرین پروفیسر منوج جھا، سابق بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید، سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب اور کے سی تیاگی اور معروف صحافی اور سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بڑی تعداد میں مسلم نوجوان بھارت کی جیلوں میں قید ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہر یوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بھارتی کی مختلف جیلوں میں نظربندقیدیوں کی ایک بڑی تعداد کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔ مقررین نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو انکے سیاسی نظریات کی وجہ سے جھوٹے اورجعلی مقدمات میں ملوث کر کے قید کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمان نظربندوں کو بھارتی عدالتوں سے بھی انصاف نہیں ملتا۔