سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے سرینگرکے ایئر فورس اسٹیشن پر تعینات ایک خاتون فلائنگ آفیسر کی جانب سے عصمت دری، ہراساں کرنے اور پیچھا کرنے کی شکایت کے بعدبھارتی فضائیہ کے ایک افسر ونگ کمانڈر پی کے سہراوت کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تعزیرات ہند کی دفعہ 376(2)کے تحت پولیس سٹیشن بڈگام میں درج کی گئی ایف آئی آر کا تعلق اعلی عہدوں پر فائز افراد کی طرف سے کی جانے والی زیادتی سے متعلق ہے۔ شکایت کے مطابق یہ واقعہ 31دسمبر 2023کو آفیسرز میس میں نئے سال کی تقریب کے موقع پر پیش آیا۔
خاتون افسرنے جس کا نام خفیہ رکھا گیا ہے، کہا کہ ونگ کمانڈر سہراوت نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور انہیں ہراساں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسے تحفہ لینے کے بہانے زبردستی اپنے کمرے میں لے گیا اور بار بار التجا اور مزاحمت کے باوجود اس پر حملہ کیا۔
خاتون آفیسر کو واقعے کی رپورٹ کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں بروقت طبی معائنے کا فقدان اور کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اندرونی کمیٹی کی جانب سے جانبدارانہ سلوک شامل ہے۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ انہیں مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے جس میں اس کی ذاتی بات چیت اور سماجی تعلقات کی غیرضروری نگرانی بھی شامل ہے جس سے انہیں شدید نفسیاتی اور ذہنی پریشانی کا سامنا ہے۔
پولیس اسٹیشن بڈگام نے انسپکٹر درجہ کے ایک افسر کو حساس کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ونگ کمانڈر پی کے سہراوت کا معاملہ بھارت کی مسلح افواج میں جنسی ہراسانی کی ایک پریشان کن صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ بدقسمتی سے بھارتی افواج میں اس طرح کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیاہے۔حالیہ برسوں میں جنسی زیادتی، ہراساں کرنے اور حملہ کرنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ بھارتی فوج کا طبقاتی ڈھانچہ اور خاموشی کا کلچر اکثر متاثرین کو بولنے سے روکتا ہے جس کی وجہ سے مجرم اکثرسزا سے بچ جاتے ہیں۔