واشنگٹن: (سچ خبریں) ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کی خاموشی سے جموں وکشمیر پر بھارت کے قبضے کو تقویت ملتی ہے جو علاقے میں انسانیت کے خلاف جرائم کا باعث بن رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکی ریاست ورجینیاکے علاقے فیئر فیکس میں ڈاکٹر غلام نبی فائی کی رہائش گاہ پر ممتاز کشمیری رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کا مقصد کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا اور اس سلسلے میںکوششوں کو تیز کرنا تھا۔ ڈاکٹر فائی نے امریکہ میں مقیم کشمیریوں اورپاکستانیوں کا شکریہ ادا کیاجو تنازعہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔
ڈاکٹر فائی نے کہاکہ 43لاکھ سے زائد ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کے اجرا ء سے جن میں 25لاکھ سے زائدغیر کشمیری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل ہوجائے گا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان اقدامات سے مقبوضہ جموں وکشمیر نسل کشی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔
اجلاس میں مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ سمیت کشمیری رہنماؤں کی مسلسل نظربندی پر تشویش کا اظہار کیاگیا۔ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کشمیر کا حتمی فیصلہ اس کے عوام کی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس موقع پراے بی این ٹیلی ویژن کے رضوان عباسی اور سنوٹیلی ویژن کے عتیق احمد صدوزئی سمیت آنے والے مہمانوں نے 28ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی مندوب کی تقریر کے دوران کشمیریوں کے احتجاجی پروگرام کو سراہا۔