سچ خبریں: استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے رہنما عون چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے نے ملک میں غیر یقینی کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔
لاہور سے جاری ایک بیان میں عون چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اس کیس میں فریق نہیں تھی، لیکن پھر بھی اسے نشستیں دے دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ سیاسی ہے؟خواجہ آصف کی زبانی
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے نے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کردی ہے، اور حکومت اور متاثرہ جماعتیں فیصلے کے خلاف نظرثانی کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔
آئی پی پی کے رہنما نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے جو بیانات حلفی جمع کروائے، وہ سنی اتحاد کونسل کے تھے۔ سوال یہ ہے کہ ان بیانات حلفی کی موجودگی میں انہیں کیسے تحریک انصاف کا رکن قرار دیا جا سکتا ہے؟
مزید پڑھیں: کیا سپریم کورٹ کے فیصلے میں آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟ سینیٹر عرفان صدیقی کی زبانی
ان کا کہنا تھا کہ کیس میں عدالت سے ریلیف سنی اتحاد کونسل مانگنے گئی تھی، لیکن ریلیف پی ٹی آئی کو دے دیا گیا۔
مشہور خبریں۔
جب بہن کو بھائی سے جائیداد میں حصہ دلوانے کے لیے ہندو جج نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیا
دسمبر
ڈونلڈ ٹرمپ کے مجسمے پر سیاحوں کا حملہ، میوزیم انتظامیہ نے مجسمہ ہٹادیا
مارچ
عمران خان کا مشن ہی انصاف کے ساتھ چلنا ہے
مئی
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض معاہدے میں امریکا کا اہم کردار
جولائی
کیا لبنان کے بعد غزہ میں بھی جنگ بندی ہو سکتی ہے؛صہیونی ویب سائٹ کی رپورٹ
نومبر
ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز جنوبی افریقا کی آدھی ٹیم 114 رنز پر پویلین بیک
فروری
ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیاں
مارچ
کویت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اسرائیل کے خلاف اہم مطالبہ کردیا
مارچ