سچ خبریں: معروف اسلامی اسکالر اور شیخ الحدیث مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ہر الیکشن میں دھاندلی کی باتیں ہوتی ہیں، اگر عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائے گی۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں مغرب کو آئیڈیل بنا لیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے ملک کو بے شمار وسائل عطا کیے ہیں، کون سی قدرتی دولت ہمارے پاس موجود نہیں؟ ہم آج تک جھیل سیف الملوک کے راستے کو پکا نہیں کر سکے، انگریزوں کے دور کی ریلوے لائن کے بعد کوئی نئی لائن نہیں بچھائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مبینہ دھاندلی کیخلاف درخواست، الیکشن کمیشن کو فارم 45، 46، 47 کی مصدقہ نقول جمع کرانے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ غلطی کہاں ہوئی، مسئلہ کی جڑ کہاں ہے؟ ہم آئی ایم ایف کے غلام ہیں، جس کی وجہ سے ہمارا ہر بچہ قرض دار ہے۔ ان حالات میں سیاسی نظام کے ذریعے اسلامی نظام کا نفاذ مشکل نظر آتا ہے، دنیا میں انقلاب صرف حکومت کے ذریعے نہیں بلکہ عوام کے ذریعے آتے ہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اس وقت ملک سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کا شکار ہے، سیاسی طور پر انتشار کا سامنا ہے اور اقتصادی اعتبار سے ہم بہت نیچے جا چکے ہیں، حالات ایسے ہیں کہ ہر شخص میں مایوسی پھیل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کسی بھی ملک کی شہ رگ ہوتی ہے، وہ سیاست کو صحیح راستے پر لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کاروباری حضرات دیگر ممالک میں جا کر فلسطین کی مدد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں تھنک ٹینک طویل مدتی پالیسیوں پر غور کرتے ہیں، ہمارے ہاں ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ہوتے ہیں، زندگی کے ہر شعبے میں مغرب کو آئیڈیلائز کر لیا گیا ہے۔ اگر تاجر اور عوام فیصلہ کر لیں کہ امپورٹڈ چیزیں استعمال نہیں کرنی تو امپورٹڈ مصنوعات کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ملک کو بے شمار مسائل درپیش ہیں، زر مبادلہ کی کمی ہے لیکن امپورٹ پر پابندی نہیں لگائی جا رہی کیونکہ آئی ایم ایف اس سے روکتا ہے۔ ہم عالمی اداروں کے غلام ہیں، اس لیے ان کی بات ماننی پڑتی ہے۔ تاجر اور عوام فیصلہ کریں کہ امپورٹڈ چیزیں نہیں منگوائیں گے، خاص طور پر ان ممالک کی مصنوعات جو مسلمانوں کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم سیاسی نظام میں غلام ہیں، آزاد نہیں۔ ایسی تحریک جو اس غلامی سے آزادی دلائے، وہ سیاسی سطح پر کامیاب نہیں ہو رہی۔ اگر عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت مجبور ہو جائے گی۔ مختلف طبقات کو جمع ہو کر غلامی سے نکلنے کا راستہ نکالنا ہوگا۔
سود کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ملت کے تمام افراد زکوٰۃ ادا کریں تو غربت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ دنیا میں اسلامی بینکنگ فروغ پا رہی ہے، اس کا گروتھ ریٹ زیادہ ہے۔ ہر اسلامی بینک کے ساتھ علماء منسلک ہوتے ہیں جو اس پر چیک رکھتے ہیں، اسٹیٹ بینک میں بھی شریعہ آڈٹ کرنے کا ڈیپارٹمنٹ ہے۔
مزید پڑھیں: تاریخ کے بدترین الیکشن؛ کنول شوزب کی زبانی
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اسلامی بینکنگ میں سود سے کم پیسے ملتے ہیں۔ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ گناہ کو گناہ نہ سمجھا جائے۔ سودی نظام ہم پر باہر سے لادا گیا ہے، اس نظام کو مکمل طور پر اسلامی بنانا آسان نہیں، لیکن یہ کام مرحلہ وار ہوگا۔