سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے غیر ملکی خبر ایجنسی کے سوالات کے جوابات میں فوج کے ساتھ تعلقات برقرار نہ رکھنے کو بیوقوفی قرار دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کے ساتھ بہترین تعلقات برقرار نہ رکھنا بیوقوفی ہے اور ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اس ذہنیت کو ختم کرنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر تحریک نہیں چلا سکتے، مولانا فضل الرحمٰن
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اور نجی شعبے میں فوج کے اہم کردار کے باعث اگر فوج کے ساتھ بہترین تعلقات نہ رکھے جائیں تو یہ حماقت ہو گی۔
انہوں نے فوج کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔
عمران خان نے واضح کیا کہ جب تک انتخابات میں ان کی اکثریت تسلیم نہیں کی جاتی، حکومت یا فوج سے عدالت کے باہر کوئی تصفیہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے خلاف کوئی رنجش نہیں ہے اور ان کی تنقید افراد کے خلاف رہی ہے، فوج کے ادارے کے خلاف نہیں۔ فوجی قیادت کے بارے میں غلط فہمیوں کو پورے ادارے کے خلاف نہیں ٹھہرانا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ وہ ایسے تمام مذاکرات کے لیے تیار ہیں جو ملک کی بگڑتی صورتحال کو بہتر کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت سے بات چیت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، جو اصل قوت ہیں ان سے ہی بات کرنا زیادہ سودمند ہوگا۔
عمران خان نے فروری کے انتخابات کو پاکستان کی تاریخ کے دھاندلی زدہ انتخابات قرار دیا۔
مزید پڑھیں: جو ظلم کرے وہ معافی مانگے، یہی مسئلے کا حل ہے، عارف علوی
انہوں نے کہا کہ اگر آزادانہ اور شفاف الیکشن کرائے جائیں اور ان کے خلاف بوگس کیسز ختم کیے جائیں تو وہ فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔