کیا گستاخی کے محض الزام پر کسی کو قتل کرنا صحیح ہے؟:ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم

کیا گستاخی کے محض الزام پر کسی کو قتل کرنا صحیح ہے؟:ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم

?️

سچ خبریں: رئیس جامعہ بنوریہ عالمیہ ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم نے کہا ہے کہ تحقیق اور ٹھوس دلیل کے بغیر کسی پر توہین مذہب کا الزام لگانا یا اسے قتل کرنا کسی بھی صورت جائز نہیں ہے۔

دو روز قبل سوات کے علاقے مدین میں مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو زندہ جلا دیا اور پولیس تھانے کو بھی نذر آتش کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کی سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات، سیالکوٹ سانحے پر اظہار افسوس

اس حوالے سے ڈی پی او سوات زاہد اللہ خان نے بتایا کہ قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے الزام پر علاقہ مکینوں نے ایک شخص پر تشدد کیا، اسے برہنہ کرکے سڑکوں پر گھسیٹا، اور جب مدین پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا تو مشتعل ہجوم نے تھانے کو آگ لگا دی اور ملزم کو تھانے سے نکال کر لے گئے۔

رئیس جامعہ بنوریہ عالمیہ ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم کا بیان

ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تحقیق اور دلیل کے بغیر کسی پر توہین مذہب کا الزام لگانا یا اسے قتل کرنا غیر اسلامی ہے۔ سوات میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، اور تحقیقات کرکے مجرموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔

ڈاکٹر اسلم خاکی کی رائے

ڈاکٹر اسلم خاکی نے کہا کہ توہین مذہب کے نام پر جنونی ہجوم کے ہاتھوں قتل کے پے درپے واقعات پاکستان میں ہی کیوں پیش آتے ہیں اور ریاست انہیں روکنے میں ناکام کیوں نظر آتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی شدت پسند ریاست کے اندر ریاست بن چکے ہیں اور اس ناکامی کی ذمہ دار موجودہ اور ماضی کی تمام حکومتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توہین مذہب کی تحقیقات کرنا اور سزا دلوانا کسی گروہ کا نہیں بلکہ پولیس کا کام ہے۔

علامہ طاہر اشرفی کی رائے

چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جنونی ہجوم کے ہاتھوں قتل کے پے درپے واقعات ریاست کی ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں۔ 80 کے عشرے میں کئی مسلم ممالک نے مذہبی گروہوں کی سرپرستی کی مگر بعد میں ریاستوں نے اپنی اصلاح کر لی تھی، بدقسمتی سے ریاست پاکستان ایسا نہ کر سکی جس کی وجہ سے بار بار ایسے واقعات ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: توہین مذہب کے ملزم سے شہریوں کا انوکھا انتقام

چیئرمین رحمت للعالمین اتھارٹی خورشید ندیم کی رائے

چیئرمین رحمت للعالمین اتھارٹی خورشید ندیم نے کہا کہ ریاستی، عدالتی اور سماجی سطح پر ہنگامی صورتِ حال درپیش ہے۔ اگر ہم نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کیں تو معاشرہ رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔

مشہور خبریں۔

غزہ جنگ میں شام کی شرکت کے فوائد اور خطرات

?️ 27 دسمبر 2023سچ خبریں:7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے آغاز کے بعد اور

ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے:اسد عمر

?️ 19 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر

ترک وزیر خارجہ: ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے

?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف

موجودہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کا تحفظ ہے: وزیر اعظم

?️ 30 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں

مریم نوازسیلاب متاثرین کے بڑے ریلیف پیکیج کا جلد اعلان کریں گی۔ عظمی بخاری

?️ 3 ستمبر 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ مریم

عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں معاشی بحران کے ساتھ ریکارڈ توڑ مہنگائی

?️ 12 جنوری 2023سچ خبریں:عالمی بینک نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ

مشرقی یورپ کے بچوں پر یوکرین جنگ کا اثر

?️ 18 اکتوبر 2022سچ خبریںاقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق ایجنسی یونیسف کا کہنا ہے

امریکہ حماس سے مذاکرات پر کیوں مجبور ہوا؟

?️ 12 مئی 2025سچ خبریں: غزہ کی جنگ کو ایک سال سات ماہ سے زائد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے