اسلام آباد:(سچ خبریں) اکانومسٹ انٹیلی جینس یونٹ (ای آئی یو) نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں اگر انتخابات پہلے نہیں ہوئے تو اکتوبر 2023 میں منعقد ہوں گےاور ملک کو درپیش معاشی اور غیر ملکی قرضوں کا بحران برقرار رہے گا۔
ای آئی یو کے اکانومسٹ گروپ کے تجزیاتی ڈویژن نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام اور سیکیورٹی صورتحال ’کمزور‘ ہے اور 2023 میں معاشی نمو ’نمایاں طور پر سست‘ رہے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں انتخابات 2023 میں ہوں گے، جہاں ہمیں توقع ہے کہ عمران خان کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کامیابی حاصل کرے گی اور اس کی وجہ ان کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت حکومتی اتحاد کے ساتھ شدید اختلافات ہیں، جس کی قیادت وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ ملک میں سیاسی ماحول بدستور کشیدہ رہے گا۔
ای آئی یو نے پاکستان اور تھائی لینڈ میں ہونے والے انتخابات میں اپوزیشن کی کامیابیوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں انتخابات فوجی مداخلت کے خطرے کے ساتھ متنازع ہوں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے انتخابات اگست میں موجودہ پارلیمانی مدت کے خاتمے کے بعد اکتوبر میں ہونے کا سب سے زیادہ امکان ہے لیکن بگڑتے ہوئے معاشی بحران کے پیش نظر یہ اس سے قبل بھی ہوسکتے ہیں۔
مزید بتایا کہ قرضوں کی واپسی میں اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ قرضوں کے ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا ہے، اس سے بچنے کے لیے سخت معاشی اقدامات کی ضرورت ہوگی، جس میں درآمدات کو دبانا شامل ہے، یہ صورتحال قبل از وقت انتخابات پر مجبور کر سکتی ہے۔
اس میں بتایا گیا کہ عمران خان جن کا انتخابات جیتنے کا امکان ہے، ان کے پاس کم آپشن ہوں گے اور دوبارہ (آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنا ہوں گے)۔