اسلام آباد: (سچ خبریں) ہائیکورٹ ججوں کے الزامات پر انکوائری کمیشن بنانےکی منظوری دے دی گئی، جسٹس(ر) تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔
میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انکوائری کمیشن قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
انکوائری کمیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کرے گا۔
واضح رہے کہ تصدق حسین جیلانی پاکستان کے 21ویں چیف جسٹس رہے ہیں جن کی وجہ شہرت پشاور کے چرچ میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے ازخود نوٹس کا فیصلہ بنا۔
انہوں نے دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں ایڈہاک جج کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے چیف جسٹس کو کابینہ کی منظوری سےجوڈیشل کمیشن قائم کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔
26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔
خط میں کہا گیا تھا کہ ہم بطور اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سپریم جوڈیشل کونسل سے ایگزیکٹیو ممبران بشمول خفیہ ایجنسیوں کے ججز کے کام میں مداخلت اور ججز کو دباؤ میں لانے سے متعلق رہنمائی چاہتے ہیں۔
مزید کہا گیا تھا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے نتیجے میں سامنے آیا جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سال 2018 میں برطرفی کو غلط اور غیر قانونی قرار دیا گیا اور کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ریٹائرڈ تصور کیا جائے گا۔
27 مارچ کو انٹیلی جنس ایجنسیز کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط میں لگائے گئے الزامات کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 گھنٹے طویل فل کورٹ اجلاس کسی حتمی فیصلے کے بغیر اختتام پذیر ہوا تھا۔
اگلے روز 28 مارچ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔
اسی روز وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کرانے کا اعلان کردیا تھا۔
اسلام آباد میں اٹارنی جنرل انور منصور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ وزیراعظم کی چیف جسٹس اور سینئر ججز سے ملاقات ہوئی جو ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی اور ملاقات بڑے خوشگوار ماحول میں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے خط کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے بھی تحقیقاتی کمیشن بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا، وزیراعظم کل خط کا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھیں گے، کابینہ اجلاس میں کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت کمیشن تشکیل دیا جائے گا، جبکہ غیر جانبدار شخصیت انکوائری کمیشن کی سربراہی کرے گی۔