لاہور(سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کے لیے پاکستان نہیں آیا، آئندہ انتخابات میں حصہ لوں گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آرام اور آسائش کی زندگی گزارنے نہیں آیا۔میرا مقصد تھا کہ ملک کے غریب عوام کی حالت بہتر کر سکیں۔
اس ملک میں قوانین کی بالادستی قائم کر سکیں۔خواہش تھی پاکستان میں سیاسی جماعتیں ویسی ہی چلیں جیسے یورپ میں جمہوری طریقے سے چلتی ہیں۔یقینی طور پر اگلے انتخابات میں حصہ لوں گا۔ واضح رہے کہ فروی 2015ء میں چوہدری سرور نے تحریک انصاف میں باضابطہ طور پر شامل ہو نے کی تصدیق کی تھی۔چوہدری سرور نے بتایا کہ تحریک انصاف جمہوریت پسند جماعت ہے اس لئے اس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جبکہ ملک کو سنگین بحرانوں سے پی ٹی آئی ہی نکال سکتی ہے۔
اس سے قبل وہ ن لیگ کی حکومت میں بھی گورنر پنجاب رہے۔تحریک انصاف کی حکومت میں بھی انہیں گورنر تعینات کیا گیا۔پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو گورنر پنجاب کے لیے اور بھی اہم نام سامنے آئے تھے تاہم تحریک انصاف نے پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کا حتمی فیصلہ کیا تھا۔اس حوالے سے طویل نشستیں بھی ہوئیں جس میں پنجاب میں گورنر پنجاب کے عہدے کے حوالے سے مشاورت کی گئی اور پنجاب کی سیاست پر مضبوط گرفت ہونے کی وجہ سے چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
۔ تحریک انصاف کا کہناتھا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کا مسلم لیگ (ن) سے سخت مقابلہ ہے اس لئے چوہدری محمد سرور کے گورنر پنجاب کے عہدے پرموجودگی کی وجہ سے پارٹی کو حوصلہ ملے گا۔ پارٹی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب کیلئے انتہائی موزوں شخصیت ہیں۔ یاد رہے کہ چوہدری محمد سرور مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی گورنر پنجاب کے عہدے پر تعینات تھے تاہم انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے طرز حکومت سے اختلاف کرتے ہوئے باقاعدہ چارج شیٹ کر کے گورنر شپ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا اور اس کے کچھ ماہ بعد پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی ۔