اسلام آباد: (سچ خبریں) قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گزشتہ رات جلد بازی میں قانون سازی کرنے کے معاملے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد فوری بعد ان کے الفاظ کو کارروائی سے حذف کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ حکومت اپنے لیے خود گڑھا کھود رہی ہے، یہ قانون سازی ان کے خلاف استعمال ہوگی، انہوں نے جلد بازی اور عجلت میں کی گئی قانون سازی کو شرمناک اور موجودہ اتحادی حکومت کو چوروں کی حکومت قرار دیا۔
ڈپٹی اسییکر نے مداخلت کرتے ہوئے ان کے الفاظ کو حذف کرادیا، ان کے بیان کے بعد سیشن کی براہ راست کوریج کو روک دیا گیا اور اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کا کیا حال کردیا، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کا ایک ہی بڈر آیا، اس نے صرف 10 ارب روپے دینے کا کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک ترقی نہیں کر رہا، 10 لاکھ لوگ پاکستان چھوڑ کر چلے گئے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔
عمر ایوب نے مطالبہ کیا کہ فی الفور صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، فارم 47 کی حکومت میں سکت نہیں ہے، بھارت میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 33 ہے یہاں 34 ہوگئی۔
اپوزیشن لیڈر نے بشریٰ بی بی کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق خاتون اول نے بھرپور طریقے سے کیسز کا سامنا کیا، بشریٰ بی بی نے ثابت کیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طاقت ہیں۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ ملک میں فی الفور صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں۔