اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ گرے لسٹ کا تحفہ ہمیں ورثے میں ملا ہم نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پاس پاکستان کو مزید ‘گرے لسٹ’ میں رکھنے کا کوئی جواز ہیں ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے، ٹاسک فورس کے حوالے سے پاکستان تکنیکی لوازمات پورے کر چکا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں 27 ایکشن آئٹمز دیے گئے جن میں سے 26 پر کام مکمل کر چکے ہیں جبکہ ستائیسویں نکتے پر بھی بھرپور کام ہو چکا ہے۔
اس صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا، لیکن اگر پاکستان پر محض ایک تلوار لٹکانا مقصود ہے تو یہ اور بات ہے تاہم دیکھتے ہیں کہ پلینری اجلاس میں کیا فیصلہ ہوتا ہے’۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘بھارت اس فورم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے، بھارت کو اس فورم کے سیاسی استعمال کی اجازت نہیں ملنی چاہیے’۔انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان کو مزید گرے لسٹ میں رکھنا نامناسب ہوگا، پاکستان نے عالمی رائے اور قومی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے اور دیگر ممالک کو اعتماد میں لیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیر اعظم عمران خان نے اپنی سطح پر مختلف ممالک کی قیادت سے رابطے کیے اور جو قانون سازی درکار تھی وہ ہم نے کی’۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘گرے لسٹ کا تحفہ ہمیں ورثے میں ملا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جاچکا تھا، تاہم ہم نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی، آج دنیا اعتراف کر رہی ہے کہ ایسے ٹھوس اقدامات پاکستان میں پہلے کسی حکومت نے نہیں اٹھائے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میری نظر میں پاکستان ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کر چکا ہے، وزارت خارجہ اپنا واضح موقف پیش کر چکی ہے اور بہت سے ممالک پاکستان کے موقف کو تسلیم بھی کر چکے ہیں، چاہتے ہیں کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل کر وائٹ لسٹ میں آجائے’۔