اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کوپ 27 کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب ممالک کے نقصانات کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ماحولیاتی انصاف کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔
مصر میں جاری اقوام متحدہ کے تحت کوپ 27 کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب ممالک کے نقصانات کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اس معاہدے کی منظوری میں کافی تاخیر ہوئی۔
اقوام متحدہ کے تحت کوپ 27 اجلاس میں مصر کے صدر نے ماحولیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے مسودہ پیش کیا تھا جسے یورپی یونین کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔
دو ہفتوں سے جاری کانفرنس میں موسمیاتی نقصان کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی تاکہ موحولیاتی آفات کا شکار پاکستان سمیت ترقی پزیر ممالک کو پہنچنے والی تباہی کی تلافی کی جاسکے۔
تاہم اس کانفرنس میں فنڈ کے بارے میں بہت سے متنازع امور کا فیصلہ آئندہ برس پر چھوڑ دیا جب ایک عبوری کمیٹی نومبر 2023 میں کوپ 28 موسمیاتی سربراہی اجلاس میں سفارشات پیش کرے گی۔
کانفرنس میں تاحال فیصلہ نہیں ہوا کہ رقم کون ادا کرے گا اس لیے اگلے برس ہونے والے اجلاس میں فنڈ کو وسیع پیمانے پر پھیلانے اور رقم ادا کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔
2 ہفتے تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی جانب سے ترقی یافتہ اور آلودگی کا زیادہ سبب بننے والے ممالک سے پرزور مطالبہ کیا کیا کہ انہیں پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کی جائے، گزشتہ روز ماحولیاتی کانفرنس کے دورانیے میں ایک دن کی توسیع بھی کی گئی۔
کوپ 27 کانفرنس میں ماحولیاتی آفات کا شکار ممالک کی مدد کے لیے بنائے گئے معاہدہ کی دستاویزات کو کانفرنس میں موجود تقریباً 200 ممالک کی توثیق درکار ہے۔
مسودے میں بھارت اور دیگر ممالک کی جانب سے تمام قسم کے فوسل فیول کا استعمال کم کرنے کے مطالبے کے بجائے گزشتہ برس کی طرح صرف کوئلے کے استعمال میں کمی کا ذکر شامل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں غریب ممالک کے نقصانات کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق موسمیاتی انصاف کے ہدف کی جانب پہلا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ عبوری کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ اس اقدام کو ترقی کی جانب آگے بڑھائے، اس مقصد کے لیے شیری رحمٰن اور ان کی ٹیم کے تعاون اور محنت قابل تعریف ہے۔
وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کانفرنس میں فنڈ قائم کرنے کے فیصلے کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا 134 ممالک کے لیے فنڈ قائم ہونے میں 30 برس لگے۔
شیری رحمٰن نے کوپ 27 کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’کوپ 27 میں ہونے والی پیش رفت ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے تو اب پاکستان فنڈ کے فعال ہونے کا منتظر ہے‘۔
شیری رحٰمن نے مزید کہا کہ ’یہ اعلان ایسے ممالک کو امید فراہم کرتا ہے جو موسمیاتی آفات اور اثرات کی کئی برسوں سے جنگ لڑ رہے ہیں‘۔شیری رحمٰن نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا۔