کراچی(سچ خبریں)کورونا وائرس کےپھیلاؤ کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے بین الصوبائی سفری پابندیوں کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر تعلیم سعید غنی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر جاری رکھنے پر خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوجائے گا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔علاوہ ازیں وزیر تعلیم سعید غنی نے صوبے میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کے حالیہ فیصلہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی اکثریت نے سکول بند کرنے کی رائے دی تھی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ سکول بند کرنے کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔ سعید غنی نے وضاحت دی کہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں متعلقہ اداروں سمیت ڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھی موجود ہوتے ہیں اور مشترکہ رائے کی بنیاد پر اسکول بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا وزیر تعلیم نے کہا کہاسکولوں کو دو ہفتے تک بند کرنے کی آرا تھیں اور تمام تجاویز کو حکومت کے سامنے پیش کیا گیا جس کے بعد صوبے میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیربختونخوا کے مقابلے میں سندھ کے اندر کورونا وائرس کی وبا قدرے کم ہے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ اس کے سنگین نتائج سے آنکھیں بند کرلیں سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ نے وفاق سے درخواست کی تھی کہ پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے آنے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی جائے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر بند کیا جائے انہوں نے کہا کہ تاحال وفاق نے اس ضمن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا اور اگر وہ فیصلہ نہیں کرتے تو وائرس سندھ میں تیزی سے پھیل سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوئی سفر جاری رہا تو سندھ میں کورونا کے کیسز بڑھیں گے۔