کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف پروگرام پر مکمل طور پر کاربند ہیں، وزیر خزانہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایل سیز نہ کھلنے کی کوئی شکایت نہیں ملی، کسی بھی غیر ملکی کمپنی کو منافع باہر لے جانے کو نہیں روکا گیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام پر مکمل طور پر کار بند ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مستحکم گروتھ آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام 3 سال کا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مستحکم گروتھ آتی ہے، آج سے3 سال قبل گروتھ کا ایکسیلیٹر دبایا گیا تھا۔

محمداورنگزیب نے کہا کہ گروتھ کا ایکسیلیٹر دبانے کے بعد بیلنس آف پیمنٹ کا دباؤ بڑھ گیا تھا، ہم پر جتنا مرضی دباؤ آئے، ایکسیلیٹر نہیں دبائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایل سیز نہ کھلنے کی کوئی شکایت نہیں ملی، کسی بھی غیر ملکی کمپنی کو منافع باہر لے جانے کو نہیں روکا گیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہنے کی توقع ظاہر کر دی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہنے کی توقع ہے، ملکی برآمدات میں 10 سے 12 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر 35 ارب ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 70-75 ڈالرز فی بیرل پر آ چکی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال کی ابتدا میں پاکستان سخت معاشی حالات کا سامنا کر رہا تھا، فروری 2024 میں عام انتخابات کے بعد موجودہ اتحادی حکومت نے معاشی بہتری کے لیے آئی ایم ایف سے قرض پروگرام لیا، جس کے نتیجے میں بجلی، گیس کے شعبوں میں بھاری ٹیکس کے نفاذ کے علاوہ معیشت کی ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر بھی کام کیا گیا۔

اس وقت پاکستان کی معیشت مجموعی طور پر بہتر ہے، افراط زر کی شرح ساڑھے 6 سال کی نچلی ترین سطح پر ہے، زرمبادلہ ذخائر 12 ارب ڈالر کے قریب، رواں مالی سال ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہونے سے حکومت کو کافی سپورٹ ملی ہے۔

حکومت سخت فیصلوں کے بعد معاشی اصلاحات کے نتیجے میں تیزی سے بہتری آرہی ہے اور اس کا اعتراف غیر ملکی معاشی تحقیقاتی ادارے بھی کر چکے ہیں، سال 2024ء میں ماضی کے مقابلے میں معاشی بہتری آئی۔

مشہور خبریں۔

کیا سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر آپائیں گے ؟

?️ 30 ستمبر 2023سچ خبریں:سعودی کا اصرار ہے کہ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل

تل ابیب بڑے پیمانے پر جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار نہیں

?️ 8 اگست 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے اخبار اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ

شہباز شریف پر مقدمات کی روزانہ سماعت کی جائے

?️ 31 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) لاہور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات

حکومت نے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کیلئے چین سے مدد مانگ لی

?️ 10 مئی 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے

اقوام متحدہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لے

?️ 28 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

شام سے صیہونی حکومت کے انخلاء پر دنیا کے ممالک کی تاکید

?️ 26 مارچ 2025سچ خبریں: سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین کے نمائندے نے شام

قابض فورسز کے ہاتھوں اسماعیل ھنیہ کی بہن کی گرفتاری

?️ 2 اپریل 2024سچ خبریں: اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں حماس کے

اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر ہے، سربراہ کا وزیر پیٹرولیم کو انتباہ

?️ 9 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اٹک ریفائنری لمیٹڈ  نے درآمدات پر آئل مارکیٹنگ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے