کالعدم تحریک طالبان ہتھیار ڈال دیں توہم انہیں معاف کر دیں گے

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ ہم تحریک طالبان کے چند گروپوں کے ساتھ افغانستان میں بات چیت کر رہے ہیں، کالعدم تحریک طالبان ہتھیار ڈال دیں توہم انہیں معاف کر دیں گے، مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے، ہم بلوچ عسکریت پسندوں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہے ہیں، اور ان میں سے جو گروپس مفاہمت کے خواہش مند ہیں، ہم ان سے سیاسی مفاہمت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغانستان کا سیاسی حل نکالنے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کا حل ڈرون حملے نہیں، سوال یہ ہے کہ امریکا طالبان کو کب تسلیم کرے گا، کیونکہ صرف پاکستان کے طالبان کو تسلیم کرنے سے فرق نہیں پڑتا، امریکا، یورپ ، چین اور روس کو بھی افغان طالبان کو تسلیم کرنا ہوگا، امریکی قربانی کے بکرے کی تلاش میں ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ افغانستان میں حکومت سازی میں مداخلت ختم کرنا ہوگی، پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں جامع حکومت ہو، افغانستان نے کبھی بیرونی طاقتوں کو قبول نہیں کیا، افغان شہری غیر ملکی تسلط تسلیم نہیں کرتے، افغانستان میں افراتفری پھیلنے سے سب سے زیادہ نقصان افغان شہریوں کو ہوگا، سرحد کے دونوں جانب پشتون عوام رہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان صورتحال کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے، نائن الیون واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، صدر بش کا پاکستان کو یہ کہنا کہ ہمارے ساتھ ہو یا نہیں تکبرانہ رویہ تھا، جنرل کیانی نے بھی امریکی صدر اوباما کو آگاہ کیا تھا کہ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ امریکی پالسیوں پر تنقید کروں تو امریکا مخالف کہا جاتا ہے، ادھر پاکستانی طالبان ہمیں امریکا کا حامی کہہ کر ہم پر حملے کرتے ہیں، پاکستان کو تعریف کے بجائے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، پاکستانی اور امریکی وزرائے خارجہ رابطے میں ہیں، پاکستان کی سیکورٹی انٹیلی جنس کے سربراہ بھی امریکی سیکورٹی انٹیلی جنس کے سربراہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

مشہور خبریں۔

دفترخارجہ کی چینی سفیر کی طلبی اور احتجاج کی تردید

?️ 31 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کے دفترخارجہ نے سیکیورٹی صورتحال پر چینی

نئی دہلی میں نماز جمعہ میں روکاوٹوں کی وجہ سے گرفتاریاں

?️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں: نئی دہلی کے شمالی شہر گڑگاؤں میں ہندو گروہ ہفتوں

افغانستان اور عراق میں ناکامی پر امریکی جرنیلوں کا احتساب ہونا چاہیے:امریکی سابق وزیر دفاع

?️ 9 فروری 2023سچ خبریں:امریکہ کے سابق وزیر دفاع کا مطالبہ ہے کہ افغانستان اور

سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں نیتن یاہو کا دعویٰ

?️ 21 دسمبر 2024سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو  نے

امریکی ڈاکٹروں کی نظر میں فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی جرائم

?️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: غزہ میں رضاکارانہ خدمات انجام دے کر واپس آنے والے

امریکی قابض کیسے عراق سے نکلیں گے؟عراقی سیاسی تجزیہ کار کی زبانی

?️ 27 جنوری 2024سچ خبریں: عراقی سیاسی تجزیہ کار نے اس بات پر زور دیا

میں نے ترکی میں بڑے زلزلے کی پیش گوئی نہیں کی:ہالینڈی ماہر ارضیات

?️ 8 فروری 2023سچ خبریں:ہالینڈ کے ماہر ارضیات جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا

عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟

?️ 25 اگست 2023سچ خبریں:عراق میں امریکی سفیر ایلینا رومنسکی نے شام اور اردن کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے