اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے چین کی خصوصی اہمیت ہے انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ لوگ برے وقت میں ساتھ دینے والوں کو یاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ملک چاہتے ہیں کہ ہم کسی ایک گروپ کا ساتھ دیں۔ ہمیں کسی کے گروپ میں جانے کی ضرورت نہیں، ہم سب کے ساتھ تعلق رکھنا چاہتے ہیں۔ جو بھی دباو آئے پاکستان اور چین کے تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے۔
سی پیک پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے اہم ہے۔مزید برآں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ پاکستان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے سے انکار ملکی مفاد کے پیشِ نظر کیا اور آئندہ بھی جو فیصلے کریں گے وہ ملکی مفاد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کریں گے۔ جاری ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معاملات کو سلجھانے کے لیے بھی جو کچھ کیا وہ ملکی مفاد میں کیا۔
سفارتی حمایت سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر چین، سعودی عرب، ملائشیا، انڈونیشیا اور خلیجی ممالک نے کھل کر ہمارا ساتھ دیا۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دو طرفہ گفتگو میں، اس حوالے سے تبادلہ خیال کر کے انہیں اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایف اے ٹی ایف کا مقصد، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنا ہے تو ہمارا ہدف بھی یہی ہے، یہاں ایف اے ٹی ایف اور ہماری سوچ یکجا ہے وہ اپنے طور پر کام کر رہے ہیں اور ہم اپنے مقاصد کے تحت اس پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔