اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی وی کو نجی چینلز پیسے دیں یا پھر پارلیمنٹ پیسے دیا کرے، اگر نجی چینلز نے پیسے نہیں دینے تو پی ٹی وی پارلیمنٹ کی نشریات نہ دکھائیں۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اگر پی ٹی وی پارلیمنٹ کی تقاریر نہ دکھا سکا تو پھر الٹا ہم سے رائلٹی لیں گے، پی ٹی وی کی فیس لاکھوں مساجد سے وصول کی جاتی ہے جس پر فواد چودھری نے جواب دیا کہ اگر مساجد سے فیس وصولی ختم کریں گے تو پھرپی ٹی وی کے علاقائی چینل ختم کرنا پڑیں گے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مساجد سے پی ٹی وی فیس کی وصول بند کی جائے، فیصل جاوید نے کہا کہ مساجد نے ٹی وی سیٹ نہیں ہوتا لیکن پھر ان سے پی ٹی وی کی فیس کیوں وصول کی جاتی ہے؟ جس پر فواد چودھری نے کہا کہ مساجد میں ٹی وی نہیں ہوتا لیکن پیچھے حجرے میں ہوتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے استعفے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی۔ مسلم لیگ(ن)کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ فواد چوہدری نے مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر اعوان کے متعلق بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی نے حقائق کے برعکس جنید صفدر اعوان کے متعلق خبر نشر کی،حکومت کی جانب سے سرکاری ٹی وی چینل کواپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ قرار دا د میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری ،ایم ڈی پی ٹی وی نیوز اور ڈائریکٹر پی ٹی وی نیوز کو فوری مستعفی ہونا چاہیے ۔