اسلام آباد(سچ خبریں)رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے رکن الیکشن کمیشن نثار درانی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کررہے ہیں، چیف الیکشن کمیشنر کے خلاف بھی ریفرنس لانے کا فیصلہ کررہے ہیں۔
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف ایک قانونی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کی ذمہ داری ملک میں توازن قائم رکھنا ہے، اس مقصد میں ادارے اس وقت ناکام ہوجاتے ہیں جب اس ادارے میں تعیناتیاں میرٹ کی بنیاد پر نہ ہوں، اس وقت ملک میں سیاسی بحران کی سب سے بڑی وجہ الیکشن کمیشن کا بحیثیت ادارہ غیر فعال ہونا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا الیکشن کمیشن پر اعتماد صفر ہوچکا ہے، سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ (ن) میں کوئی عہدہ لے لیں، عزت دار طریقہ یہی تھا کہ الیکشن کمیشنر خود استعفیٰ دے دیتے لیکن بدقسمتی سے اس کے برعکس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس الیکشن کمیشن میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نمائندگی نہیں ہے، اس کا مطلب پاکستان کی 70 فیصد آبادی کی نمائندگی کا نہ ہونا ہے، الیکشن کمیشن مسلسل پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت کے خلاف ایک پارٹی بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ہمارے پاس یہ آپشن ہے کہ ایک جانب تو ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں، دوسرے طرف ہم قانونی جدوجہد کا آغاز کریں، آج ہم اس الیکشن کمیشن کے خلاف ایک قانونی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ظلم کا نشانہ بنے والے فیصل واڈا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ابھی پہلا ریفرنس سندھ سے تعلق رکھنے والے رکن الیکشن کمیشن نثار درانی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کررہے ہیں، ہم چیف الیکشن کمیشنر کے خلاف بھی ریفرنس لانے کا فیصلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت نے بیرون ملک پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی کوشش کی اور ایک لوٹے کے ذریعے بل ایوان میں پیش کیا، اس بل سے 90 لاکھ بیرون ملک پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی سازش کی گئی، ہم اس بل کو شدت سے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ دھمکیوں پر حکومت چلانے کی کوشش کررہے ہیں، ایف آئی اے کو اینکرز، صحافیوں اور سیاسی مخالفین کے گھروں میں رات کو 2، 2 بجے بھیجا جارہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں جتنا پیسہ بچایا تھا وہ سارا موجودہ حکومت نے ایک ہی دورے میں خرچ کردیا، عوام میں اس وقت شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، یہ لوگ لندن میں جاکر ایک سزا یافتہ مجرم سے ملاقاتیں کررہے ہیں، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کا سیاسی نظام لندن سے یرغمال ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 20 مئی سے پہلے الیکشن کا اعلان نہیں ہوا تو پاکستان میں سری لنکا سے بھی بدترین صورتحال ہوسکتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی آبادی سری لنکا کی آبادی سے بہت زیادہ ہے، لوگ جس طرح غصے میں ہے آپ اس سے کھلواڑ نہ کریں اور آئین اور قانون کے مطابق چلیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں لوٹوں کا فیصلہ ہوجاتا تو پاکستان میں سیاسی بحران کم ہوجاتا لیکن الیکشن کمیشن کی غیر ذمہ دارانہ روش سے پاکستان اس بحران میں مزید دھنستا جارہا ہے۔
اس موقع پر فیصل واڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بربریت اور ناانصافی میرے ساتھ کی گئی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، مجھ پر زیادتی اور قتل کے سوا تمام الزامات لگا دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ نثار درانی نے ایک عہدہ ہوتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے تعاون سے ایک اور سرکاری عہدہ رکھ لیا، سندھ لا کالج کر پرنسپل بن گئے اور اسے ڈکلیئر بھی نہیں کیا، اس کا کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، سارے شواہد اس میں موجود ہیں، آرٹیکل 216 واضح طور پر بتاتا ہے کہ آپ یہ کام نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے رکن کو کہنا چاہتا ہوں کہ وہ گانا سننا شروع کردیں کیونکہ اگلی پریس کانفرنس ان کے بارے میں ہوگی، اور ان سب کا سربراہ الیکشن کمیشنر ہے جو فون پر آرڈر لیتا ہے، ان کے خلاف بھی ریفرنس کی تیاری کررہے ہیں، ہم ریفرنس اور شواہد کے ساتھ سپریم کورٹ کے پاس جار ہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان شواہد کو میڈیا کے ساتھ بھی شیئر کروں گا، ابھی ہم سپریم جوڈیشل کونسل میں یہ ثبوت جمع کروانے جارہے ہیں۔