?️
کوئٹہ (سچ خبریں)پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے مابین اختلافات مزید بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی نے بلوچستان حکومت سے علیحدگی پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس میں اراکین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ فیصلہ سازی میں انہیں یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین اختلافات کی وجہ سے دوریاں مزید بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی بلوچستان نے آج وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہونے والی تقریب میں شرکت سے بھی انکار کردیا جب کہ اس تقریب میں وزیر اعظم کی شرکت متوقع ہے۔
پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی اراکین کا کہناہے کہ عمران خان قائد ہیں ہم ان سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے علاوہ کسی اور جگہ ملنے کے لیے تیار ہیں۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق اس ضمن میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین کا سردار یار محمد رند کی رہائش گاہ پر مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس میں اراکین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ فیصلہ سازی میں انہیں یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی اراکین آج وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اور فیصلہ سازی میں نظر انداز کیے جانے کے مسئلے سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ بلوچستان کابینہ میں پی ٹی آئی کوعددی اکثریت کے بجائے اقلیتی تناسب سے شامل کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ قبل ازیں بھی بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر یار محمد رند نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ میں بلوچستان میں پی ٹی آئی کا پارلیمانی لیڈر ہوں لیکن پھر بھی بلوچستان کے معاملات میں ہمیں مشاورت میں شامل نہیں کیا جاتا۔
حالانکہ ہم بلوچستان کے عوام کے ساتھ یہ وعدہ کر کے آتے ہیں کہ ہم آپ کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جام کمال کے سامنے ہماری کوئی حیثیت نہیں ہے۔ میں ان کی کابینہ میں ایک وزیر ضرور ہوں لیکن اس کے باوجود بلوچستان کے کسی معاملے پر مجھ سے مشاورت نہیں کی جاتی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر بلوچستان پہنچیں گے ، جہاں وہ امن وامان کی صورتحال اوربلوچستان کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان بھی کریں گے۔ دورہ بلوچستان کے دوران وزیراعظم ڈیرہ مرادجمالی بائی پاس سمیت ویسٹرن بائی پاس کوئٹہ ،زیارت موڑ اور کچ ہرنائی سنجاوی روڈ کا بھی افتتاح کریں گے۔
مشہور خبریں۔
مسجد الاقصی پر صیہونی حملے پر حماس کا ردعمل
?️ 22 اپریل 2022سچ خبریں:فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے
اپریل
حکومت کا صوبوں پر آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنے پر زور
?️ 7 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں پر زور دیا
اکتوبر
امریکہ نے شام کے 35 آئل ٹینکرز کو ہائی جیک کیا
?️ 23 جولائی 2022سچ خبریں: شام کے ایک سیکورٹی ذرائع نے آج ہفتہ کو
جولائی
ٹرمپ صیہونیت کے 76 سالہ خواب کو کیسے تباہ کرے گا؟
?️ 11 نومبر 2024سچ خبریں: معروف انگریزی مصنف اور لندن میں مڈل ایسٹ آئی ویب
نومبر
کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیرG20سربراہ اجلاس کے بائیکاٹ کی اپیل
?️ 11 اپریل 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و
اپریل
قرآن پاک کی بے حرمتی کا ذمہ دار کون ہے؟ یمنی تنظیم
?️ 2 جولائی 2023سچ خبریں: یمن کی الحق پارٹی نے سویڈن میں قرآن پاک کی
جولائی
عراقی وزیر اعظم کی امریکی صدر کے ساتھ ملاقات متوقع
?️ 17 جولائی 2021سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے26 جولائی کو عراقی وزیر اعظم کے واشنگٹن کے
جولائی
اسرائیلی فوجیوں کی تفصیلات منظر عام پر
?️ 29 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اتوار کی شام شائع
اکتوبر