کراچی 🙁سچ خبریں) کراچی میں حالیہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد پہلی بار پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنا میئر لانے کے لیے نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ دعویٰ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کراچی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سامنے آیا جس کو یقین ہےکہ جلد ہی ایک ’جیالہ میئر‘ شہر کے بلدیاتی نظام کا اہم عہدہ سنبھالے گا اور یہ انتخابی میدان میں پیپلزپارٹی کی واپسی کا اعلان ہوگا۔
سندھ کے وزیر محنت و انسانی وسائل اور پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی سٹی کونسل بن جائے گی جس میں ہمارے 155 اراکین ہوں گے اس لیے ہمیں یقین ہے کہ ہمارا نامزد میئر کراچی کا اگلا میئر منتخب ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار سٹی میئر کے طور پر منتخب ہونے کے لیے کونسل میں اس کے کم از کم 184 اراکین کا ہونا ضروری ہے، اگر پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی کونسل میں اپنی نشست خالی کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو یہ ضرورت کم ہو کر 183 ہو جائے گی، کسی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 14 کونسل اراکین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 4 اراکین میئر کی نشست کے لیے ہمارے امیدوار کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ تحریک لبیک پاکستان (جس کی سٹی کونسل میں ایک نشست ہے) بھی میئر کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیٹوں کے حساب کتاب اور مینڈیٹ رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ شراکت داری سے ہٹ کر دیکھا جائے تو صوبے میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی ہی گزشتہ چند برسوں کے دوران ’ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں‘ کے بعد مقامی حکومتوں کے انتخابات میں سب سے بڑی واحد جماعت بننے کی مستحق تھی۔
سعید غنی نے کہا کہ یہ عوام کا اعتماد تھا جو ووٹوں میں تبدیل ہوا اور ہم نے اکثریت حاصل کی، ثابت ہوگیا کہ کراچی کے عوام نے تقسیم کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے، وہ نہیں چاہتے کہ ان میں نسلی تعصب بڑھے جس نے اس شہر اور ملک کو پہلے ہی بہت نقصان پہنچایا، لوگوں کو متحد کرنے اور انہیں قریب لانے کی ہماری پالیسی نے ہمیں کامیاب بنایا۔
سعید غنی نے کہا کہ ’تاریخی کامیابی‘ کے بعد بلدیاتی انتخابات میں اپنی زبردست جیت کا جشن منانے کے لیے پیپلزپارٹی آئی آئی چندریگر روڈ پر آج ریلی نکال رہی ہے، ، جس سے پارٹی چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریلی کا اسٹیج نیشنل بینک کے ہیڈ آفس کے قریب لگایا جائے گا جبکہ پیپلز پارٹی کے حامیوں اور کارکنوں پر مشتمل ریلیاں شاہین کمپلیکس کی جانب سے آنے والے راستے سے پنڈال میں داخل ہوں گی، کراچی والوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جن پارٹیوں نے حالیہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور مینڈیٹ حاصل کیا وہ شہر کی ترقی کے لیے آگے بڑھیں اور ہاتھ ملائیں، جھوٹے’ الزامات لگانے کے بجائے دوسروں کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ ایک سیاسی قوت کے طور پر کراچی میں حمایت حاصل رہی ہے، ہمیں بھی انتخابات سے پہلے اور بعد میں کئی مسائل پر شدید تحفظات تھے لیکن ہم نے شہر کے وسیع تر مفاد کی خاطر ان سب کو نظر انداز کر دیا، ہم دوسری جماعتوں سے بھی اسی سمجھداری کی توقع رکھتے ہیں۔