نیویارک (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی صورتحال تشویش ناک ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی فی بیرل قیمت اس وقت 3 سال کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔
صرف ایک ہی دن میں خام تیل کے نرخوں میں 3 فیصد اضافہ ہوا، برینٹ کروڈ کے نرخ 2.12 ڈالر بڑھ کر 75.72 ڈالر فی بیرل ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ خام تیل کی یہ قیمت 2018 کے بعد کسی بھی سال میں سب سے بلند ترین قیمت ہے۔ اس سے قبل 2018 میں خام تیل کی قیمت 77 ڈالر فی بیرل کی سطح تک چلی گئی تھی، جبکہ کرونا بحران کی وجہ سے 2020 میں امریکی کروڈ آئل کی قیمت تاریخ میں پہلی مرتبہ 0 ڈالر فی بیرل کی سطح سے بھی نیچے چلی گئی تھی۔
تاہم اب دنیا بھر کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے اور تیل کی پیدوار والے ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کے باعث مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ پاکستان سمیت کئی ایسے ممالک پر اثر انداز ہو گا جو اپنی توانائی کی ضروریات کیلئے امپورٹس پر انحصار کرتے ہیں۔
پاکستان میں پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ چکیں، وفاقی حکومت نے گزشتہ روز پٹرول سمیت تمام پٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا تھا۔ پاکستان میں اس وقت فی لیٹر پٹرول 123 روپے سے زائد کی قیمت میں دستیاب ہے، ملک میں پٹرول کی قیمت کبھی اتنی بلند ترین سطح پر نہیں پہنچی۔ معاشی ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے اگر پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا، تو ملک میں مہنگائی مزید بے قابو ہو جائے گی۔