اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کئی شہروں میں ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں من مانا شروع کر دی ہے پیٹرول کی نئی قیمت 8 روپے اضافے سے 145 روپے ہوگئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ملک کے مختلف شہروں میں پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دوسری جانب کوئٹہ میں پاکستانی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ۔
کوئٹہ شہر میں دستیاب 120 روپے فی لیٹر کا ایرانی پیٹرول 140 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا لیکن غیر قانونی پیٹرول کے خلاف انتظامیہ کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے رات کی تاریکی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا اور حکومت کا یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دئے جانے والے ریلیف پیکج کے ایک دن بعد سامنے آیا۔
پیٹرول کی نئی قیمت 8 روپے اضافے سے 145 روپے ہوگئی ہے۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔جس کے بعد اس کی نئی قیمت 142 روپے 62 پیسے ہوگئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت 6 روپے 27 پیسے اضافے کے بعد 116 روپے 53 پیسے ہو گئی۔لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 5 روپے 72 پیسے اضافے کے ساتھ 114 روپے 7 پیسے ہو گئی ۔
واضح رہے کہ 6 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی۔ درخواست میں اوگرا اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے ، یکم اور 30 کو حکومت نے قیمتیں بڑھانے کا اعلان کررکھا ہے مگر اب چار نومبر کو بڑھاٸی گئی ہیں۔ درخواست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی گئی۔