لاہور(سچ خبریں) مزدوروں کو ریلیف کی فراہمی سے متعلق وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مزدوروں کی کم سے کم اجرت میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے اسے 20 ہزار روپے ماہانہ مقرر کردیا۔
مزدوروں کو ریلیف کی فراہمی سے متعلق وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ مزدوروں اور مزدوروں کی فلاح و بہبود ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ بن گیا جہاں کم از کم اجرت 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کردی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گزشتہ 3 برس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بتدریج کم سے کم اجرت میں 5 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا ہے اور آئندہ بھی یہ کام جاری رکھے گا۔
عمثان بزدار نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں کم از کم اجرت میں صرف 3 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے فرسودہ طریقہ کار کو ختم کرنے کے بعد جدید آن لائن لیبر انسپیکشن سسٹم متعارف کرایا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ کارکنوں کے لیے نکاح گرانٹ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے اور ڈیتھ گرانٹ 5 لاکھ سے 6 لاکھ روپے کردی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مزدوروں اور ان کے بچوں کو وظائف دینے کے لیے ایک آن لائن، شفاف نظام متعارف کرایا گیا ہے۔عثمان بزدار نے مزید کہا کہ لاہور، ننکانہ صاحب اور ملتان کی مزدور کالونیز میں بھی انہیں فلیٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ لیبر ہاؤسنگ کالونی، ملتان میں 992 فلیٹس کی شفاف الاٹمنٹ کی گئی ہے۔عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کے تحت ہزاروں بچوں کو مفت تعلیم دینے کے علاوہ 7 ارب 25 کروڑ روپے پر مشتمل اسکالرشپ، میریج اور ڈیتھ گرانٹ دراصل حکومت کی مزدور دوست پالیسیوں کا ثمر ہے۔
اس موقع پر سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت مزدوروں کے تحفظ اور کام کے مقامات کو زیادہ محفوظ اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری حکومت کووڈ وبائی امراض میں درپیش چیلنجز کو جانتی ہے اور ہم ان کے لیے کام کے مقامات کو محفوظ اور معاشرتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔