پاک فوج کی حمایت میں اہم بل منظور

سینیٹ

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مسلح افواج کی جان بوجھ کر تضحیک کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری 1898 میں ترمیم کرنے کے بل کی منظوری دے دی  بل میں کہا گیا کہ جو بھی شخص اس جرم کا مرتکب ہو گا اسے 2 سال قید یا جرمانے کی سزا ہوگی، جس کی حد 5 لاکھ تک ہو سکتی ہے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی ہو سکتی ہیں۔

 بل میں کہا گیا کہ جو بھی شخص اس جرم کا مرتکب ہو گا اسے 2 سال قید یا جرمانے کی سزا ہوگی، جس کی حد 5 لاکھ تک ہو سکتی ہے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی ہو سکتی ہیں۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد علی خان کی جانب سے پیش فوجداری قانون میں ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں پیش کیا گیا اور اسے منظور کرلیا گیا۔

جس میں کہا گیا تھا کہ جو بھی کسی کی بدنامی کرتا ہے اسے قید کی سزا جس کی مدت دو سال تک یا جرمانہ یا دونوں ایک ساتھ ہوسکتی ہیں۔

ترمیم جسے سیکشن اے 500 کہا جائے گا، میں کہا گیا کہ مسلح افواج کی جان بوجھ کر تضحیک کی سزا، جو بھی جان بوجھ کر طنز کرتا ہے، پاکستان کی مسلح افواج یا اس کے ممبر کو بدنام کرتا ہے، وہ جرم کا مرتکب ہوگا ترمیم میں مزید کہا گیا کہ مرتکب افراد کو دو سال قید کی سزا، 5 لاکھ روپے تک کا جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

بل کی منظوری سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے قانون ساز آغا رفیع اللہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قانون ساز مریم اورنگزیب نے سخت مخالفت کی لیکن کمیٹی کے چیئرمین نے 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے بل کو منظور کرلیا۔

ترمیمی بل سے متعلق کمیٹی کے سامنے وزارت داخلہ کا ایک ورکنگ پیپر پیش کیا گیا کہ یہ قانون 21 ستمبر 2020 کو وزارت داخلہ کے کونسل سیکشن سے موصول ہوا تھا اور اسی دن جنرل ہیڈ کوارٹر، اسلام آباد کیپیٹل، علاقائی انتظامیہ، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو اپنے اپنے خیالات کے اظہار کے لیے ارسال کردیا گیا تھا۔

ورکنگ پیپر کے مطابق متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے ابھی تک اس موضوع پر ردعمل نہیں آیا اس میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ نے اس بل کی توثیق نہیں کی ہے جس میں کہا گیا کہ اس کی منظوری سے موجودہ آئینی اور قانونی دفعات میں تنازع پیدا ہوگا اور اس کے غلط استعمال پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

مزید یہ کہ خیبرپختونخوا حکومت کو بھی یقین ہے کہ اس قانون سے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں اور عوامی دفاتر کے ساتھ امتیازی سلوک پیدا ہوگا، جو آئین کی شق کے منافی ہے اس میں کہا گیا کہ آئی سی ٹی انتظامیہ نے مجوزہ قانون سازی کے مواد کی توثیق کی ہے۔

وزارت کے نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے دستاویز میں کہا گیا کہ ملک میں مسلح افواج کو بدنام کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور کچھ عناصر اپنے سیاسی مقاصد کو ہوا دینے کے لیے ناپسندیدہ عمل میں مشغول ہیں جو افواج پاکستان کے لیے انتہائی بدنامی اور مایوسی کا باعث ہے اس میں مزید کہا گیا کہ وزیر داخلہ نے ملک کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مجوزہ قانون سازی کی توثیق کی۔

مشہور خبریں۔

پسند آنے والے لڑکے سے اظہار محبت کرلوں گی، حنا آفریدی

?️ 9 ستمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) ابھرتی ہوئی ماڈل و اداکارہ حنا آفریدی نے کہا

بریکس کہاں تک جائے گا؟ پنسلوانیا یونیورسٹی کے پروفیسر کی زبانی

?️ 16 ستمبر 2024سچ خبریں: پنسلوانیا یونیورسٹی کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ بریکس مستقبل

پشاور میں دہشتگردی،عمران خان سمیت مختلف سیاسی اور عسکری شخصیات کی مذمت اور افسوس

?️ 4 مارچ 2022لاہور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ہونے والے خود کش

آئی ایم ایف کہتا ہے مزید پیسے دینے کو تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، وزیرخزانہ

?️ 22 فروری 2025فیصل آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے

بیروت ہوائی اڈے پر سعودی سکیورٹی فورسز کا اعلی عہدہ دار گرفتار

?️ 30 مئی 2022سچ خبریں:لبنانی سکیورٹی ذرائع نے المنار چینل کو بتایا کہ بیروت کے

امریکی کانگریس کے نمائندوں کی ٹک ٹاک کو ہٹانے کی درخواست

?️ 15 دسمبر 2024سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان کی چائنا افیئرز کمیٹی کے رکن نے

پاکستان کا سلامتی کونسل میں امریکا اور حوثیوں میں جنگ بندی کا خیرمقدم

?️ 15 مئی 2025نیویارک: (سچ خبریں) پاکستان نے حوثیوں اور امریکا کے درمیان جنگ بندی

حماس کے سینئر رکن کے قتل کی وجہ سے قیدیوں کے تبادلے میں مشکلات 

?️ 7 جنوری 2024سچ خبریں:اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیر خارجہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے