?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کی آئی ٹی برآمدات مالی سال 2025 میں تاریخی سطح پر پہنچ گئیں اور 3 ارب 80 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ہے، اس کارکردگی سے ملکی معیشت میں آئی ٹی کے شعبے کی بڑھتی ہوئی اہمیت ظاہر ہوتی ہے جو عالمی سطح پر ڈیجیٹل خدمات کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس ترقی میں اہم کردار فری لانس اور ریموٹ ورک سیکٹر کا رہا جس میں 90 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اور اس کی برآمدات 77 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، یہ پاکستان کے ڈیجیٹل ٹیلنٹ میں اضافے اور آئی ٹی سے وابستہ خدمات میں عالمی مسابقت کی عکاسی کرتا ہے۔
ان متاثر کن اعداد و شمار کے باوجود، اسٹیک ہولڈرز نے حکومت کی جانب سے مستقل پالیسی سپورٹ کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر پیش گوئی کے قابل ضوابط اور آسان کمپلائنس نہ دی گئی تو آنے والے سالوں میں یہ رفتار سست ہو سکتی ہے۔
وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام نے اس ترقی کو 5 ترجیحی شعبوں میں پیش رفت کا نتیجہ قرار دیا ہے، پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی عالمی سطح پر پوزیشننگ، ٹیلنٹ اور انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری، پالیسی سپورٹ، تیز رفتار انٹرنیٹ کی دستیابی اور قومی ڈیجیٹل اقدامات، جن میں کیش لیس معیشت کا فروغ بھی شامل ہے۔
وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے کہا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک آئی ٹی برآمدات کو 15 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے، جاری اصلاحات سے مسلسل ترقی کو فروغ ملے گا۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سے وابستہ خدمات کے شعبے کے لیے طویل المدتی، پیش گوئی کے قابل ٹیکس اور کمپلائنس فریم ورک تشکیل دے۔
اسٹیک ہولڈرز کی طویل المدتی ٹیکس نظام کے قیام کی اپیل
چیئرمین پاشا سجاد سید نے نشاندہی کی کہ ٹیک کاروباری افراد بجائے اس کے کہ وہ برآمدی مصنوعات کی ترقی پر توجہ دیں، اپنی زیادہ تر توانائی مختلف اور متضاد ضوابط سے نمٹنے میں صرف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر سنجیدہ سرمایہ کار (مقامی ہو یا بین الاقوامی) 2 سوالات ضرور پوچھتا ہے، میرا ٹیکس بوجھ کیا ہوگا؟ اور کیا ضابطے میری سرمایہ کاری کے بعد تبدیل ہو جائیں گے؟ اگر ہم تسلسل کو یقینی بنا دیں اور کمپلائنس کو انتہائی آسان بنا دیں، تو سرمایہ پاکستان کی طرف آئے گا۔
ایسوسی ایشن نے شعبے میں استحکام کے لیے متعدد تجاویز پیش کیں اور کہا کہ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس کی برآمدی آمدنی پر 10 سالہ فائنل ٹیکس رجیم (ایف ٹی آر) کا تسلسل، ان ٹیکس تضادات کو دور کرنا جو پاکستان سے پے رول چلانے والی کمپنیوں کو سزا دیتے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کے لیے روشن ڈیجیٹل طرز کا چینل متعارف کرانا، تاکہ زرمبادلہ کی تیز وصولی، شفاف تبدیلی، اختیاری برقرار رکھنا، اور ایف بی آر سے مربوط رپورٹنگ ممکن ہو۔
دیگر تجاویز میں ایف ٹی آر کے تحت شعبے کے لیے سپر ٹیکس (سیکشن 4 سی) کا معقول تعین، سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے کیپیٹل گینز ٹیکس سے استثنیٰ، قومی ٹیکس کونسل کے ذریعے صوبائی سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ کرنے کی تجویز شامل ہے، تاکہ ایک ہی کریڈیبل ریٹرن سسٹم بنایا جا سکے۔
ایک تجویز یہ بھی ہے کہ ای او بی آئی (سیکشن 46)، سیسی، اور پی ڈبلو ڈبلیو ایف جیسے مزدوروں سے متعلقہ ٹیکسز کو ایک ڈیجیٹل ونڈو کے ذریعے ضم کیا جائے، جو نالج ورکرز کے لیے ہو۔
پاشا کے سربراہ نے زور دیا کہ یہ تجاویز کسی قسم کی سبسڈی نہیں بلکہ پیش گوئی، ڈیجیٹلائزیشن، اور انتظامی سادگی سے متعلق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے اکثر اصلاحات بجٹ پر بوجھ ڈالنے کے بجائے دستاویزی کاری میں اضافہ، وسیع تر کمپلائنس، اور زیادہ برآمدی رپورٹنگ کے نتیجے میں آمدنی میں بہتری لا سکتی ہیں۔
مشہور خبریں۔
وہ آنکھیں جنہیں میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی نظر آتی
?️ 3 فروری 2022سچ خبریں: 2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد 730,000 سے زیادہ
فروری
ایران اور پاکستان کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے چاہئیں: عارف علوی
?️ 19 جنوری 2024سچ خبریں: پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایران اور پاکستان کے درمیان
جنوری
صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے ایک میزائل کافی ہے؛روس کا برطانیہ کو انبتاہ
?️ 4 مئی 2022سچ خبریں:روس نے برطانیہ کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ
مئی
طویل عرصے کے بعد پاکستان، ترکی کے درمیان تجارتی ٹرین کے امکان
?️ 1 مارچ 2021لاہور{سچ خبریں} پاکستان ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق استنبول سے
مارچ
کیا نیٹو کے تمام اقدامات کا مقصد روس کے ساتھ تنازعہ ہے؟
?️ 13 جون 2024سچ خبریں: روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے کہا کہ
جون
ہمیں انصاف نہیں مل رہا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ، گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، علیمہ خان
?️ 16 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے
جون
تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ناگزیر ہے :کل جماعتی حریت کانفرنس
?️ 23 مارچ 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں
مارچ
پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن اور باہمی تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے:وزیراعظم شہباز شریف
?️ 12 اپریل 2022اسلام آباد (سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی جانب سے مبارکباد دینے پر
اپریل