اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے ڈیجیٹل میڈیا ڈیویلپمنٹ پروگرام کے آغاز سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنائیں گے، اسلامی ریاست بڑی خود دار قوم ہوتی ہے جو کسی کے سامنے جھکتی نہیں، اسلامی ریاست میں انسانیت ہوتی ہے، احساس پروگرام انسانوں کیلئے ہے، انسانی معاشرے میں جانوروں اور انسانوں میں فرق ہوتا ہے، یہ اسلامی فلاحی ریاست کا سفر ہے جو بہت پہلے شروع ہونا چاہیے تھا، اسلامی ریاست کا مطلب کسی کے سامنے جھکنا نہیں ہوتا، ہم خوددارقوم بنیں گے، پہلے ہم بڑی طاقتوں کے سامنے جھکتے تھے اب ایسا نہیں ہوگا، بھیک اور امداد مانگ کر کوئی قوم عظیم نہیں بن سکتی۔
ترقی یافتہ ممالک نے وہ کام نہیں کیے جو پاکستان کررہا ہے، امریکا جیسے ملک میں پاکستان جیسی ہیلتھ انشورنس نہیں، ہر فیملی کے پاس ہیلتھ انشورنس کارڈ ہوگا، ہم کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میرٹ کا نظام لائیں گے، طاقتور کو قانون کے نیچے لائیں گے، تین سالوں سے شور مچا ہوا ہے، ہماری حکومت کیخلاف ہیں، کیونکہ ہم ان کو قانون کے نیچے لا رہے ہیں، صرف غریب لوگوں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں، طاقتور کہہ رہے کہ ہمیں این آراو دے کرمعاف کردو،خاص لوگوں کی چوری معاف کرنا این آراو ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ امیر اورغریب کیلئے الگ الگ قانون ہو۔
میڈیا جتنا حقائق اور سچ دکھائے گا تو کریڈیبلٹی ہوگی، میں چاہتا ہوں میڈیا تنقید کرے لیکن سچ دکھائے، اگر ہماری حکومت کرپشن نہیں کررہی اور قانون نہیں توڑ رہی تو ہمیں آزاد عدلیہ اور میڈیا سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ماضی میں کسی حکومت نے میڈیا کو آزادی نہیں دی، چیلنج کرتا ہوں 70فیصد پروگرام ، خبریں ہمارے خلاف چلائی گئیں، کبھی کسی وزیراعظم پر تنقید نہیں ہوئی، آزاد کشمیر کے وزیراعظم بارے تین بڑے اخبارات نے لکھاکہ کوئی زائچہ نکال کر جادو کی وجہ سے وزیراعظم بنایا گیا، برطانیہ میں اس طرح جعلی خبریں چلائی جاتیں تو کروڑوں ڈالر مجھے ہتک عزت دعوے کے ملنے تھے جس کو میں شوکت خانم کو خیرات کردیتا،ہم نے جتنا میڈیا کو آزاد چھوڑا ہوا ہے اس سے پہلے کبھی اتنا آزاد نہیں رہا، باہر کے لوگ کیا کہیں گے پاکستان کے وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو زائچہ نکال کربنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سرکاری میڈیا کو پروپیگنڈے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، لوگ اربوں روپے چوری کرکے باہر لے گئے اور اچوری چھپانے کیلئے میڈیا اور عدلیہ میں بھی لوگوں کو رشوت دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ نئے آئیڈیا کا سوچیں کیونکہ انسانی تاریخ میں نوجوانوں کو کبھی اتنے وسائل میسر نہ تھے جتنے آج ہیں، 25، 25 سال کے لڑکے ارب پتی بن گئے اور انہوں نے اپنے کاروبار شروع کردیے ہیں لہٰذا ہماری حکومت بھی آپ کو پوری طرح سہولیات فراہم کرے گی۔