اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان نے ان افغان شہریوں کے لیے تیز رفتاری کے ساتھ ویزا اجرا اور منظوری کے عمل کا مطالبہ کیا ہے جن کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ انہیں کسی تیسرے ملک میں منتقل کیا جائے گا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہم افغان شہریوں کی تیسرے ملک میں آبادکاری کے حوالے سے امریکا سمیت دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، یہ مشاورت جاری ہے اور پاکستان نے ان حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ویزا اجرا اور منظوری کے عمل کو تیز کریں تاکہ بغیر کسی تاخیر کے وہ شہری روانہ ہو سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ اس عمل میں ایک درجن کے قریب ممالک شامل ہیں، انہوں نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ معاملات میں ان ممالک کی طرف سے فراہم کردہ فہرستوں پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان فہرستوں میں کسی فرد کا نام شامل کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ یہ ممالک اس شخص کو ویزا جاری کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پاکستان ان ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان شہریوں کی کسی تیسرے ممالک میں آبادکاری کے حوالے سے فوری فیصلوں کو یقینی بنایا جا سکے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ حکومت نے کافی غور و خوض اور وسیع مشاورت کے بعد غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ، اس مشاورتی عمل میں قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں اور متعلقہ محکموں کی تجاویز و آرا بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے حوالے سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ افغانستان سمیت اپنے دوست ممالک کو اعلان اس کے مختلف پہلوؤں سے متلعق وضاحت کر رہے ہیں، افغانستان کے ساتھ ہماری مشاورت جاری ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے پندرہ دن قبل تبت میں ملاقات کے دوران بھی اس پر تبادلہ خیال کیا تھا۔