اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے ٹی ایل پی سے معاہدے سے متعلق مجھے بالکل علم نہیں ہے اور اس حوالے سے حلفیہ کہتا ہوں کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کیساتھ ہونے والے معاہدے کا مجھے علم نہیں ہے جب لفافہ کھلے گا تو قوم کو پتہ چل جائے گا کہ ٹی ایل پی کیساتھ کیا معاہدہ ہوا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا اسپیکر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہو گا، اتحادیوں کے گلے شکوے ہوتے ہیں، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آگے چلا گیا ہے تو اچھی بات ہے، بہتری کی بات ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں مذاکرات کا حامی ہوں، تمام لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں، میں پہلے دن سے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کا حامی تھا، میں خون ریزی یا خون خرابے کا حامی نہیں ہوں۔
ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ جب لفافہ کھلے گا تو پوری قوم کو پتہ چل جائے گا کہ کیا معاہدہ ہوا ہے، میں حلفیہ کہتاہوں کہ مجھے نہیں پتا ٹی ایل پی کے ساتھ کیا معاہدہ ہوا ہے، ٹی ایل پی کے ساتھ ہونے والے پہلے معاہدے میں شامل تھا اور اپنے دستخط پر قائم ہوں۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ میں سادھوکی میں ہلاک ہونے والوں کی بات ہوئی، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے اچھی بات کی ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے انہیں بلایا تو جانے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم سے متعلق سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان ان شا اللہ پانچ سال پورے کریں گے، میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور یہی دعا ہےکہ وہ 5 سال پورےکریں۔
افغانستان کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پندرہ روز بعد سردی آرہی ہے، بچے بھوک سے مر رہے ہیں، مسلمان کے پڑوس میں بچے بھوک سے مریں تو مسلمان سو نہیں سکتا، ہمیں افغان عوام کی مدد کرنا ہو گی ورنہ افغانستان کے اثرات براہ راست پاکستان پر پڑیں گے۔